اللہ تعالیٰ کا نظرآنا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۸﴾

سوال:-        مفتی صاحب! اللہ تعالیٰ موجود ہیں تو نظر کیوں نہیں آتے؟                  سائلہ :بنت لیاقت

الجواب :-     قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: لا تدرکه الابصار (سورۃ انعام آیت نمبر 103) ترجمہ: آنکھیں اللہ تعالیٰ کو نہیں پاسکتیں۔یعنی  ہماری آنکھوں میں یہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کو دیکھ سکیں۔اس بات کو ہم ایک مثال سے سمجھتے ہیں: سورج کی روشنی بہت تیز ہوتی ہے، جب ہم اسے دیکھتے ہیں تو ہماری آنکھیں چندھیا جاتی ہیں۔یہ تو صرف اللہ تعالیٰ کی ایک مخلوق ہے،ہم اللہ تعالیٰ کو کس طرح دیکھ سکتے ہیں اور پھر یہ بات ضروری نہیں ہے کہ جو چیز  بھی دنیا میں موجود ہو وہ نظر بھی آئے،کیونکہ اور بھی بہت سی چیزیں دنیا میں ایسی ہیں جوموجود تو ہیں لیکن ہمیں نظر نہیں آتیں، جیسے: ہوا، گیس،سانس اور ٹمپریچر وغیرہ۔اسی وجہ سے اہل سنت وجماعت کا عقیدہ ہے کہ دنیا میں جاگتے ہوئے ہماری آنکھیں دیدار الہی سے قاصر ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فقط والله المؤفق

 صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب صحیح

مفتی انس عفی اللہ عنہ

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب صحیح

مفتی طلحہ ہاشم صاحب

رفیق دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں