بریلوی کے پیچھے نماز کا حکم

سوال: ہم لو گ پارک میں ہیں قریب ہی بریلوی کی مسجدکیا ان کی  مسجد  میں نماز جماعت  سے پڑھنا افضل ہے  یاپارک  میں اپنی جماعت  کرکے پڑھنا افضل ہے ؟

فتویٰ نمبر:112

جواب: ایسی مجبوری کی صورت  میں بریلوی  کی مسجد میں نماز جماعت  سے پڑھنا افضل  ہے تاکہ  جماعت  کے چھوڑنے  کا گناہ  نہ ہو اور جو 25 یا 27 درجے کا ثواب  ہو وہ بھی مل جائے ۔ بریلوی گو مزارات پر جاتے ہیں نیاز وغیرہ  کرتے  ہیں لیکن  یہ سب  شرک عملی  ہے اس کے کرنے  سے  وہ شرک  نہیں ہوجاتے ۔ اس لئے ان کی  مسجد میں ضرورت  اور عذر کے وقت  نماز پڑھ سکتے  ہیں  ۔

جیسا کہ ” فتاوٰی عثمانی  ” میں ہے کہ  :

“اگر مجبوری  کی وجہ  سے ان کے پیچھے  نماز  پڑھیں  تو نماز ہوجائیگی  یہ تنہا  نماز پڑھنے  سے بہتر  ہے کہ ان کی  ان کی  اقتدا کرلی جائے  البتہ  بلاعذر  ان کے پیچھے  نماز پڑھنا مکروہ ہے  ۔” ( فتاویٰ  عثمانی  ۔1/403)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ

اپنا تبصرہ بھیجیں