قرآن اور جدید سائنسی حقائق

(تیسری قسط)

دل مرکز ہے:

دل انسان کی تمام اچھی بری صفات کا مرکز ہے ۔قرآن کریم کے مطابق دل ہی وہ چیز ہے جس کےاندر عقل اور فقاہت پائی جاتی ہے۔ دل ہی وہ چیز ہے جوگھٹن اور تنگی محسوس کرتا ہے کینہ بھی دل ہی محسوس کرتا ہے۔ سکون،ہمدردی،نرمی، ڈروخوف، راز چھپانا،تکبر،رعب، ضد اور کجی، غصہ اور ضرورت یہ سب وہ صفات ہیں جن کا مرکز دل ہے۔دماغ کی حیثیت صرف ایک ملازم کی ہے جو چیزیں دل تک بھیجتا ہے۔فیصلہ تو دل ہی کرتا ہے۔ (الاعراف، آیت:2،43،179ومتفرق قرآنی آیات)

آج جدید سائنس بھی اسی نتیجے پر پہنچی ہے کہ دل ہی ذہانت اور عقل کا مرکز ہے۔

اس لیے انسان کو چاہیے کہ اپنے دل پر اچھی طرح محنت کرے ۔دل میں بیماریاں محسوس ہوں تو اس کا علاج روحانی امراض کے ماہرین سے کرائے۔روحانی امراض کے ماہرین آپ کو جعلی پیروں کے آستانوں پر نہیں، شریعت کے پابندمشائخ اور اہل اللہ کی خانقاہوں میں ملیں گے۔

ترتیب وپیشکش:

محمد انس عبدالرحیم

اپنا تبصرہ بھیجیں