عورت کو خوشبو لگانے کا حکم

سوال:میرا سوال ہے کیا عورت بازار میں خشبو لگا کر جا سکتی ہے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدًا ومصلّياً

خواتين كیلئے بازار میں یا نامحرموں کے سامنے خوشبولگاکرجانا ناجائز ہے اور ایسی عورتوں کے بارے میں احادیث میں شدید وعید آئی ہے۔

سنن أبى داود – (4 / 128)
عَنْ أَبِى مُوسَى عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا اسْتَعْطَرَتِ الْمَرْأَةُ فَمَرَّتْ عَلَى الْقَوْمِ لِيَجِدُوا رِيحَهَا فَهِىَ كَذَا وَكَذَا ». قَالَ قَوْلاً شَدِيدًا.
ترجمہ: حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت عطر لگائے پھر وہ لوگوں کے پاس سے اس لیے گزرے تاکہ وہ اس کی خوشبو سونگھیں تو وہ ایسی اور ایسی ہے“ آپ نے ایسی عورت کے متعلق بڑی سخت بات کہی۔
============
سنن الترمذي – (5 / 106)
عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «كُلُّ عَيْنٍ زَانِيَةٌ، وَالمَرْأَةُ إِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالمَجْلِسِ فَهِيَ كَذَا وَكَذَا» يَعْنِي زَانِيَةً
ترجمہ: حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آنکھ زنا کار ہے اور عورت جب خوشبو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ بھی ایسی ایسی ہے یعنی وہ بھی زانیہ ہے“ ۱؎۔
وضاحت: ۱؎ : ہر آنکھ زنا کار ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر وہ آنکھ جو کسی اجنبی عورت کی طرف شہوت سے دیکھے وہ زانیہ ہے، اور خوشبو لگا کر کسی مجلس کے پاس سے گزرنے والی عورت اس لیے زانیہ ہے کیونکہ وہ لوگوں کی نگاہوں کو اپنی طرف مائل کرنے کا سبب بنی ہے، اس لیے وہ برابر کی شریک ہے۔
============
سنن النسائي بشرح السيوطي وحاشية السندي – (8 / 532)
عن الأشعري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أيما امرأة استعطرت فمرت على قوم ليجدوا من ريحها فهي زانية
============
والله أعلم بالصواب
محمدعاصم عصمہ اللہ تعالی

 
 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں