اذان کے وقت یا شام کو جھاڑو دینا

سوال: کیا اذان کے وقت جھاڑو دینا اور شام کو جھاڑو دینا منع ہے؟؟ سنا ہے کہ اس سے تنگدستی اور مفلسی آتی ہے۔
الجواب باسم ملھم الصواب
اذان سننے کے آداب میں سے ہے کہ توجہ سے کام کاج چھوڑ کر اذان سنی جائے اور اس کا جواب دے کر  نماز کی تیاری کی جائے، البتہ اذان کے دوران جھاڑو دینامنع نہیں۔
قرآن وحدیث میں کہیں بھی رات میں جھاڑو لگانے کی ممانعت وارد نہیں ہے؛ بلکہ صفائی ستھرائی کی ترغیب وارد ہے، اس لیے حسبِ ضرورت رات یا دن کسی بھی وقت جھاڑو دیا جاسکتا ہے۔
حوالہ جات :
1 : إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِين ۔ (البقرة: 222)۔
ترجمہ :” بے شک اللہ تعالی توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے ۔“
2 ۔ ” بعض عوام عصر کے بعد جھاڑو دینے کو برا سمجھتے ہیں،اس کی کوئی اصل نہیں” ۔
(اغلاط العوام : 104)۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب۔

30 ربیع الاول 1444
27 اکتوبر 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں