بچوں کے لیے الیکٹرک جائے نماز کا حکم

سوال : کیا ہم بچوں کو نماز سکھانے کے لیے الیکٹرک جائے نماز استعمال کرسکتے ہیں؟

الجواب باسم ملھم الصواب
اگر اس جائے نماز کے ذریعے سے نماز کا درست طریقہ سکھایا جاتا یے تو بچوں کو اس کے ذریعے نماز سکھانے کی اجازت ہے ۔
==============
حوالہ جات
1 ۔ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” مروا اولادكم بالصلاة وهم ابناء سبع سنين، واضربوهم عليها وهم ابناء عشر سنين، وفرقوا بينهم في المضاجع“۔
(سنن ابی داؤد: حدیث: 495، ج 1)۔
ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تمہاری اولاد سات سال کی ہو جائے تو تم ان کو نماز پڑھنے کا حکم دو، اور جب وہ دس سال کے ہو جائیں تو انہیں اس پر (یعنی نماز نہ پڑھنے پر) مارو، اور ان کے سونے کے بستر الگ کر دو“ ۔

2 ۔ ”وإن فتح المصلي على غير إمامه فسدت صلاته؛ لأنه تعليم وتعلم، فكان من جنس كلام الناس، إلا إذا نوى التلاوة، فإن نوى التلاوة لاتفسد صلاته عند الكل، وتفسد صلاة الآخذ، إلا إذا تذكر قبل تمام الفتح، وأخذ في التلاوة قبل تمام الفتح فلاتفسد، وإلا فسدت صلاته، لأن تذكره يضاف إلى الفتح“۔
(الموسوعة الفقھیة الکویتیة : 32/15)۔

24 ذوالقعدہ 1444ھ
14 جون 2023ء۔

اپنا تبصرہ بھیجیں