ایزی پیسہ کے ذریعے رقم بھجوانے کاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:57

سوال: ایزی  پیسہ  کے ذریعے وقم بھجوانا کیسا ہے ؟کیا رقم کی ترسیل پر دی جانے والی  رقم سود ہے ؟

 الجواب حامداومصلیاً

 ایزی  پیسہ ایک ٹیلی کیمیونیکیشن کمپنی ” ٹیلی نار ” کی جانب سے صارفین  کو دی جانے والی  سہولت ہے  جس کے  تحت صارف اپنی رقم ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرواسکتا ہے  ۔ فقہی نقطہ نظر سے  دیکھاجائے  تو یہ صارف اور کمپنی کے مابین قرض  اور اجارہ کا معاملہ ہے ۔ صارف کمپنی کو رقم دیتا ہے  ( یہ قرض ہوا ) اور کمپنی کی خدمات اجارہ پر لیتا ہے کہ کمپنی اس رقم کو کسی دوسری جگہ منتقل کرے گی اور کمپنی اس خدمت کی فراہمی پر  صارف سے اجرت وصول کرتی ہے  اور قاعدہ یہ ہے کہ جب قرض کی ادائیگی  ،ا قراض کی جگہ کے علاوہ کسی  دوسرے  مقام پر   مطلوب  ہو تو اس  رقم کے پہنچانے کے لیے کیاجانے والا خرچہ  مقرض ( یعنی قرض  دینے والے  ) سے لیاجاسکتا ہے  ۔

 دونوں معاملے ( قرض اور اجارہ ) یعنی قرض دینے والے ) سے لیاجاسکتا ہے ۔

 رقم کی  ترسیل  پر دی جانےو الی رقم سود  نہیں بلکہ کمپنی کی اجرت ہے ۔

واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

دارالافتاء دارالعلوم کراچی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/498333797202537/

اپنا تبصرہ بھیجیں