عیدین سے متعلق احکام قسط 1

عیدین سے متعلق احکام قسط 1

عیدین کی راتوں کی فضیلت

حدیث میں ہے جو شخص عیدین (عید الفطر، عید الاضحی) کی رات جاگا (عبادت کی) اس کا دل اس دن مردہ نہ ہوگا جس دن دل مردہ ہو جائیں گے یعنی جس دن لوگ قیامت کی سختیوں سے پریشان ہوں گے اس دن وہ قیامت کے دن کی ہولناکیوں سے محفوظ رہے گا۔

شوال کے مہینے کی پہلی تاریخ کو عید الفطر اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کوعید الاضحی کہتے ہیں،یہ دونوں دن اسلام میں عید اور خوشی کے دن ہیں اور ان دونوں دنوں میں بطورِ شکرد و دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے۔نمازِجمعہ کے وجوب اور صحت کے لیے جو شرائط اوپر ذکر ہوچکی ہیں وہی سب عیدین کی نماز میں بھی ہیں، سوائے خطبہ کےکہ جمعہ کی نماز میں خطبہ شرط ہے اور نماز سے پہلے پڑھاجاتا ہے،جبکہ عیدین کی نماز میں شرط نہیں،سنت ہے اور نماز کے بعد پڑھاجاتا ہے، مگر عیدین کے خطبے کا سننا بھی جمعہ کے خطبہ کی طرح واجب ہے یعنی اس وقت بات چیت کرنایانماز پڑھنا سب ناجائز ہے۔

عیدین کی سنتیں

عید الفطر کے دن بارہ چیزیں مسنون ہیں:

1-غسل کرنا۔ 2-مسواک کرنا۔ 3-اپنی استطاعت کے مطابق عمدہ سے عمدہ کپڑے پہننا۔

4-خوشبو لگانا 5- صبح سویرے اٹھنا۔ 6-عیدگاہ میں بہت سویرے جانا۔

7-عید گاہ جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز، مثلاً: چھوہارے وغیرہ کھانا۔ 8-عید گاہ جانے سے پہلے پہلے صدقۂ فطر دے دینا۔

9- عید کی نماز عید گاہ میں جاکر پڑھنا یعنی بلاعذر شہر کی مسجد میں نہ پڑھنا۔ 10-جس راستے سے جائے واپس اس راستے سے نہ آنا۔

11-پیدل جانا 12-راستے میں اﷲ أکبر اﷲ أکبر،لا إلہ إلا اﷲ،واﷲ أکبر اﷲ أکبر وﷲ الحمد آہستہ آواز سے پڑھتے ہوئے جانا۔

عید کی نماز کا طریقہ

عید الفطر کی نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ دل میں یہ نیت کرے کہ میں چھ تکبیروں کے ساتھ عید کی دو رکعت واجب نمازپڑھتا ہوں۔

نیت کے مذکورہ الفاظ زبان سے کہنا ضروری نہیں، دل میں ارادہ کرلینا بھی کافی ہے۔ نیت کرکے ہاتھ باندھ لے اور “سبحانک اللّٰھم ” آخر تک پڑھ کر تین مرتبہ اللہ اکبر کہے،ہرمرتبہ تکبیر تحریمہ کی طرح دونوںہاتھ کانوں تک اٹھائے، تکبیر کے بعد ہاتھ لٹکادے،دو تکبیروں کے درمیان اتنی دیر تک ٹھہرے جس میں تین مرتبہ (( سبحان اﷲ )) کہا جاسکے۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لے اور’’ اعوذ باﷲ‘‘ اور’’ بسم اﷲ‘‘ پڑھ کر سورہ ٔفاتحہ اور کوئی دوسری سورۃ پڑھ کررکوع و سجدہ کرکے کھڑا ہو،دوسری رکعت میں پہلے سورۂ فاتحہ پڑھ لے، اس کے بعد تین تکبیریں اسی طرح کہے، لیکن یہاں تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ نہ باندھے بلکہ لٹکائے رکھے اور پھرچوتھی تکبیر کہہ کر رکوع میںچلا جائے۔

نماز کے بعد منبر پر کھڑے ہوکر دو خطبے پڑھے اور دونوں خطبوں کے درمیان اتنی دیر بیٹھے جتنی دیر جمعہ کے دو خطبوں کے درمیان بیٹھتے ہیں۔

عیدین کی نماز کے بعدیا خطبہ کے بعد دعا مانگنا اگر چہ نبی کریمﷺاور ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم اور تابعین وتبع تابعین رحمہم اللہ تعالیٰ سے منقول نہیں، مگر چونکہ ہر نماز کے بعد دعا مانگنا مسنون ہے، اس لیے عیدین کی نماز کے بعد بھی دعا مانگنا مسنون ہوگا۔

عیدین کے خطبے کی ابتدا تکبیر سے کرے،پہلے خطبے میں نو مرتبہ اللہ اکبر کہے اور دوسرے میں سات مرتبہ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں