جب صاحب نصاب بننے کی تاریخ یاد نہ ہو اور اندازے سے سال مقرر کیا جائے

فتویٰ نمبر:4055

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

مجھے وہ تاریخ یاد نہیں کہ جب میں صاحب نصاب ہوا تھا تو میں نے اندازے سے تاریخ مقرر کی ،لیکن جب میں زکوۃ دے رہا تھا تو وہ تقریبا ڈیڑھ سال بن رہا تھا ۔تو میں نے اس طرح کیا کہ ڈیڑھ سال کے بعد جتنا بھی میرے پاس مال تھا میں نے سب کی زکات ادا کردی۔ لہذا اب اگر میں جب دوسرا سال مکمل ہوگا زکوۃ کا تو میں کتنی زکاۃ ادا کروں گا جتنا مال میرے پاس اس وقت موجود ہوگا اس سارے مال کی زکات ادا کروں گا یا وہ جو میں نے پہلے ڈیڑھ سال کی زکوۃ ادا کی ہے اندازےسے آدھے سال کا مال نکال کر دوسرے سال کی زکوۃ ادا کروں گا؟

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

آپ کیونکہ آدھے مال کی زکوٰۃ پیشگی پچھلے سال کی زکوٰۃ کے ساتھ ادا کر چکے ہیں ،لہذا اب جب آپ زکوٰۃ ادا کریں گے تو صرف باقی ماندہ مال کی زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہوگا ۔

تاہم کیونکہ بازار میں اموال کے ریٹ اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں،لہذا یہ بھی ممکن ہے کہ آپ نے جس وقت جن اموال کی زکوٰۃ ادا کی ہے اس وقت ان کی ریٹ کم ہو اور اب سال پورا ہونے کے بعد بڑھ گیا ہو۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس وقت ان اموال کی قیمت زیادہ تھی لیکن اب کم ہو گئی ہے ۔اس کا آسان حل یہ ہے کہ آپ کا وہ مال جس کی آپ پیشگی زکوٰۃ ادا کر چکے ہیں اور موجودہ مال دونوں کا حساب لگائیں،جتنی زکوٰۃ بن رہی ہے اس میں سے ادا شدہ زکوٰۃ کو نکال لیں،پھر جو باقی بچتا ہے وہ اب ادا کرلیں۔

▪الفتاوى الهندية – (ج 1 / ص 176)

“ويجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب ولا يجوز قبله كذا في الخلاصة”

▪المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة – (2 / 466)

“ويجوز تعجيل الزكاة قبل الحول إذا ملك نصاباً عندنا؛ لأنه أدى بعد وجود سبب الوجوب؛ لأن سبب الوجوب نصاب نام؛ فإن نظرنا إلى النصاب فالنصاب قد وجد؛ وإن نظرنا إلى النماء فقد وجد أيضاً؛ لأن العبرة لسبب النماء وهو الإسامة أو التجارة لا لنفس النماء، وقد وجد سبب النماء.

بخلاف ما إذا عجل قبل كمال النصاب؛ لأنه أدى قبل وجود سبب الوجوب، وإذا عجل زكاة سنتين، يجوز عن علمائنا الثلاثة”

▪بدائع الصنائع، دارالكتب العلمية – (2 / 50)

“وأما حولان الحول فليس من شرائط جواز أداء الزكاة عند عامة العلماء، وعند مالك من شرائط الجواز فيجوز تعجيل الزكاة عند عامة العلماء”

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:14 جمادی الثانی،1440ھ

عیسوی تاریخ:19 فروری ،2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں