کبوتر بازی کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:54

 سوال:  کبوتر بازی کا کیا حکم  ہے شرعی  نقطہ نظر  میں وضاحت  کریں ۔

 الجواب  باسم ملہم الصواب

 کبوتر  بازی میں ایک تووقت کا ضیاع  ہے کبھی جان  کا خطرہ  بھی ہوتا ہے  ۔چھت  سے گرنے کے واقعات  پیش آتے رہتے ہیں  ۔ بڑی خرابی  یہ ہے کہ  لوگوں  کے گھروں  کی بے پردگی  ہوتی ہے ۔ا سی وجہ سے  رسول اللہ ﷺ نے ایسے شخص کو  شیطان  قرار دیاہے  ۔ البتہ  کبوتر  پالنا  جائز   ہے بشرطیکہ  ان کی  خوراک  وراحت کا خیال  رکھاجائے ۔

 عن ابی ھریرۃ  رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ ﷺ رای رجلا یتبع  حمامۃ فقال شیطان  یتبع  شیطانۃ ( ابو داؤد 2/194 )

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/500028570366393/

 دارالافتاء جامعہ  دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں