مرحوم نے قرض لیا ہو اور قرض خواہ معلوم نہ ہو

السلام علیکم !
سوال : کسی کا سوال ہے کہ مرحوم نے کسی سے قرض لیا اب جن سے قرض لیا تھا ان کا کوئی پتا نہیں ہے کہ کہاں ہیں اب قرض کی ادائگی کیسے کی جائے؟

الجواب باسم‌‌ ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
صورت مسؤلہ میں مرحوم کے ترکہ سے قرض کی رقم قرض خواہ( جس سے قرض لیا گیا تھا) کی طرف سے صدقہ کرنا ہوگی-
_____________

حوالہ جات :

1 :قال علماءونا رحمهم الله تتعلق بتركة الميت حقوق اربعة مرتبة الأول يبدء بتكفينه وتجيزه من غير تبذير ولا تقتير ثم تقضى ديونه من جميع مابقى من ماله ……..الخ
(سراجي )

2: عليه ديون ومظالم جهل أربابها وأيس من عليه ذلك من معرفتهم فعليه التصدق بقدرها من ماله . وفى الشامية: (قوله جهل أربابها يشمل ورثتهم فلو علمهم لزمه الدفع إليهم لأن الدين صار حقهم.

(رد المحتار : كتاب اللقطه :6/443)

3 : جب صاحب حق معلوم نا ہو کہ اسکو حق لوٹایا جا سکے تو اسکی طرف سے صدقہ کر دینا چاہئے –

آپ کے مسائل اور ان کے حل : (7/202)
واللہ اعلم بالصواب

14‌شعبان 1444
7 مارچ 2023

اپنا تبصرہ بھیجیں