مارکیٹ میں حرام گوشت کی فروخت

فتویٰ نمبر:474

 سوال:کراچی میں کچھ عرصہ پہلے ایک قصائی کو گدھا ذبح کرتے ہوئے ایک پرائیویٹ میڈیا والوں نے پکڑا تھا اور وہ بڑی ڈھٹائی سے کہہ رہا تھا کہ میں کوئی حرام کام نہیں کر رہا اور یہ کہ گدھے کا گوشت حلال ہے۔ تو ان حالات میں ہم کراچی والے کن لوگوں سے بڑا گوشت خریدیں، جبکہ حکومت کی طرف سے بھی کوئی کارروائی سامنے نظر نہیں آ رہی ہے۔ 

جواب:
آپ نے جو واقعہ ذکر کیا ہے وہ مسلمانوں کی آبادی میں یومیہ بنیادوں پر لاکھوں ذبیحہ کے مقابلے میں یقینا کالعدم ہے۔ اس لیے صرف اس واقعے یا اس جیسے چند واقعات کی بنیاد میں بازار میں بکنے والے عام گوشت کو حرام نہیں کہا جا سکتا۔ خصوصاً ان دکانوں سے جو سرکاری ذبح خانوں سے گوشت خرید کر بیچتے ہیں اور شخصی طور پر قابل اعتماد ہیں، ان سے خریدنے میں کوئی شبہ نہ ہونا چاہیے۔ ہاں! اس قسم کے واقعات کا سامنے آنا تشویش کا باعث ضرور ہے۔ اس کے سد باب کے لیے مختلف فورمز پر آواز اٹھانی چاہیے تاکہ کسی کو جرأت نہ ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں