ناقص جملہ طلاق

الجواب حامدا ومصلیا

صورت مسؤلہ میں اگر منسلکہ فوٹو کاپی اصل کے مطابق ہے اور اس می آپ کے شوہر نے واقعتا صرف یہی جملے لکھے ہیں کہ:

“میں آج بہوش و حواس اپنی بیوی شہاب کو طلاق

“میں آج بہوش و حواس اپنی بیوی کو طلاق

“میں آج بہوش و حواس اپنی بیوی کو طلاق

آج سے یہ میری زوجیت ہے”

تو ان کا حکم یہ ہے کہ چونکہ یہ ایسے ناقص جملے جن میں انشاء طلاق یعنی طلاق کا حکم موجود نہیں ہے، اور یہ معلوم نہیں کہ شوہر کیا لکھنا چاہتا تھا۔ آیا وہ یہ لکھنا چاہتا تھا کہ “طلاق دیتا ہوں” یا یہ لکھنا چاہتا تھا کہ “طلاق دوں گا” ؟

تو شویر کی منشاء واضح نہیں ہے، بلکہ شوہر کا اپنے جملے ناقص چھوڑنا اس بات کا قرینہ ہوسکتا ہے کہ اس کا مقصود طلاق دینا نہیں تھا، لہذا مذکورہ جملوں سے فی الحال آپ پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

(ماخذ التبویب ١١٣٩، ٨٧٦)

(فی الھندیة ٤٢٠/١)

واللہ اعلم

عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرسینڈ کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/967691926933386/

اپنا تبصرہ بھیجیں