قرآن مجید پہ اعراب کس نے لگوائے؟

سوال:کیا یہ بات درست ہے قرآن پاک پر اعراب حجاج بن یوسف نے لگوائے تھے؟
الجواب باسم ملھم الصواب:
واضح رہے کہ سب سے پہلے حضرت ابوالاسود دؤلی رحمہ اللہ نے حرکات کی ابتدا کی۔اس کے بعد حجاج بن یوسف نے یحی بن معمر،نصر بن عاصم اور حسن بصری رحمہم اللہ سے بیک وقت قرآن مجید پر نقطے اور اعراب (حرکات) دونوں لگوائے
حوالہ جات:
(علوم القرآن ،ص:195،196)
نقطوں کی طرح شروع میں قرآن کریم پر حرکات زیر زبر پیش نہیں تھیں ، اور اس میں بھی روایات کا بڑا اختلاف ہے کہ سب سے پہلے کس نے حرکات لگائیں ؟ بعض حضرات کا کہنا ہے کہ یہ کام سب سے پہلے ابوالاسو دؤلی نے انجام دیا ، بعض کہتے ہیں کہ یہ کام حجاج بن یوسف نے یحیی بن عمر اور نصر بن عاصم لیثی سے کرایا ۔اس سلسلے میں تمام روایات کو پیش نظر رکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حرکات سب سے پہلے ابوالاسود دؤلی نے وضع کیں ، لیکن یہ حرکات اس طرح کی نہ تھیں جیسی آجکل معروف ہیں ، بلکہ زبر کے لئے حرف کے اوپر ایک نقطہ زیر کے لئے حرف کے نیچے ایک نقطہ، پیش کے لئے حرف کے سامنے ایک نقطہ اور تنوین کے لئے دونقطے مقرر کئے گئے ، بعد میں خلیل بن احمدرح نے ہمزہ اورتشدید کی علامتیں وضع کیں ، اس کے بعد حجاج بن یوسف نے یحی بن یعمر ، نصر بن عاصم اور حسن بصری رحمہم اللہ سے بیک وقت قرآن کریم پر نقطے اور حرکات دونوں لگانے کی فرمائش کی اس موقع پر
حرکات کے اظہار کے لئے نقطوں کے بجائے زیر زبر پیش کی موجودہ صورتیں مقرر کی گئیں تاکہ حروف کے ذاتی نقطوں سے ان کا التباس پیش نہ آئے ۔

واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم
23 اگست 2022ء
24 محرم الحرام 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں