قربانی کی ہڈیوں کوفروخت کرنےکاحکم

  دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:167

السلام علیکم

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ قربانی کے جانور کی ہڈی اور پایوں کو ضائع ہونے کے امکان کی وجہ سے کسی ادارے کا جمع کر کے کسی  (resin )رسین بنانے والی کمپنی کو بیچنا جائز ہے۔

 کیا ان دونوں اشیاء کا ناقابل خوراک ہونے کی وجہ سے بیچنا جائز ہے؟

  الجواب بعون ملہم الصواب

مقصد سوال ظاہر نہیں، بظاہر سوال کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح دینی اداروں اور مدارس  میں اجتماعی قربانی میں حصہ لینے والے قربانی کی کھال مستحقین کے لئے اداروں کو دے دیتے ہیں کیا اس طرح ہڈیوں اور پاپوں وغیرہ کو بھی دے سکتے ہیں یا نہیں ؟ اگر آپ کی مراد یہی ہو جو ہم نے سمجھا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر تمام شرکاء اپنی دلی خوشی سے قربانی کی کھال کی طرح ہڈی، پائے وغیر بھی مستحقین کے لئے دینا چاہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن شرط یہ ہے کہ تمام شرکاء اپنی دلی خوشی سے دے۔ پھر جو ہڈیاں بےکار اور ناقابل استعمال ہوں تو جس طرح کھالوں کو بیچ کر ان کے اصارف میں کرنا جائز ہے اسی طرح بے کار ہڈیوں کو فروخت کرکے ان کی قیمت ان کے مصارف میں استعمال کرنا جائز ہے۔ واضح رہے کہ اگر سوال کا مقصد کچھ اور ہو  تو دوبارہ دریافت کیا جا سکتا ہے۔

         واللہ اعلم  بالصواب

احقر شاہ محمد تفضل  علی

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی  

21 ذو الحجہ  1433ھ بمطابق  7 نومبر  2012

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ پڑھنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/651223065246942/

اپنا تبصرہ بھیجیں