شیعہ کے گھر کی قربانی کے گوشت کا حکم

سوال:مفتی صاحب کیا شیعہ لوگوں کے گهر سے قربانی کا گوشت آئے تو کهایا جائے یا نہیں ؟

 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدا و مصلیا

شیعوں کے مختلف فرقے ہیں ،بعض ان میں سے وہ ہیں جو کفریہ عقائد رکھتے ہیں مثلاًحضرت علی رضی اللہ عنہ کو معبود مانتے ہیں یا تحریف ِ قرآن کے قائل ہیں یا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر منافقین نے جو تہمت لگائی تھی اس کو درست سمجھتے ہیں یا یہ عقیدہ ہو کہ حضرت جبریل علیہ السلام سے وحی لانے میں غلطی ہوئی تھی وغیرہ تو وہ شیعہ کافر ہیں ان کا ذبیحہ حلال نہیں ہے،لہذا ایسے شیعوں کا ذبح شدہ قربانی کا گوشت بھی حلال نہ ہوگا اور وہ شیعہ جو کوئی کفریہ عقیدہ نہیں رکھتےاور ذبحِ شرعی کی دیگر شرائط کے ساتھ جانور ذبح کرتے ہیں تو ان کا ذبیحہ حلال ہے اور وہ گوشت لینے کی گنجائش تو ہے لیکن مختلف وجوہات کی بناء پربلاعذر ایسے لوگوں سےبھی نہ لینابہتر و افضل ہے اورحالتِ اشتباہ میں یعنی جب عقائد معلوم نہ ہوں یا یہ معلوم نہ ہو کہ کسی کفریہ عقیدہ والے شیعہ نے ذبح کیا ہے یا کسی اور نے ذبح کیا ہے تو ایسی صورت میں بھی احتیاط ضروری ہےاور وہ گوشت نہ لیا جائے اوراس صورت میں کسی عذر کی وجہ سے لے لیا ہو تو خود استعمال نہ کریں بلکہ پرندوں وغیرہ کو کھلادیں (ماخذہٴ تبویب بتصرف: 10/572 )۔

واللہ تعالی ا علم بالصواب

 

اپنا تبصرہ بھیجیں