سُترہ کا حکم

سُترہ کا حکم

اگر نماز کے لیےکوئی ایسی جگہ میسر نہ ہو جہاں لوگوں کا گذر نہ ہوتا ہوتو ،ایسی صورت میں نمازی کو چاہیے کہ اپنے سامنے کوئی لکڑی گاڑلے جو کم از کم ایک ہاتھ لمبی اور ایک انگل موٹی ہو ،یا کوئی بھی ایسی چیز سامنے رکھ لے تاکہ گذرنے والے کو سہولت ہوجائے۔

البتہ اگر مسجد میں نماز پڑھتا ہو یا ایسے مقام میں جہاں لوگوں کا نمازی کے سامنے سے گذرنہ ہو تاہو تو اس کی ضرورت نہیں۔

امام کا سُترہ تمام مقتدیوں کی طرف سے کافی ہے، سترہ قائم ہوجانے کے بعد سترہ کے آگے سے گزر جانے میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر سُترہ اور نمازی کے درمیان سے کوئی شخص نکلے گا تو سخت گناہ گار ہوگا،البتہ جس کا وضو ٹوٹ گیا ہو وہ دوران نماز بھی سامنے سے گذرکر جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں