سوئمنگ پول میں نہاتے وقت حیض شروع ہوجائے تو پول کے پانی کا حکم

سوال : سوئمنگ پول میں نہاتے وقت اگر حیض شروع ہو جائے تو کیا پول کا پانی ناپاک ہو جائے گا ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
اگر سوئمنگ پول دس بائی دس ( دس ہاتھ لمبا دس ہاتھ چوڑا ) ہو یعنی شرعی گز کے حساب سے لمبائی اور چوڑائی میں اس کا رقبہ 100گز کا ہو یا اس سے بھی بڑا ہو، اور فٹ کے حساب سے مجموعی رقبہ 225 اسکوائر فٹ ہو یا اس سے بھی زیادہ ہو تو یہ سوئمنگ پول جاری پانی کے حکم میں ہوگا، ایسے سوئمنگ پول میں حیض شروع ہونے سے جب تک نجاست کا اثر ظاہر نہ ہو ( یعنی ناپاکی گرنے کی وجہ سے پانی کا رنگ، بو ، مزہ میں سے کوئی ایک وصف تبدیل نہ ہو ) پانی ناپاک نہ ہوگا، اور اگر سوئمنگ پول مذکورہ مقدار سے کم ہو یا نجاست کا اثر ظاہر ہوجائے تو پانی ناپاک ہوجائے گا۔

حوالہ جات :
1: الحوض اذا کان عشرا فی عشر جاز التوضی منہ والاغتسال فیہ۰

( فتاویٰ سراجیہ : 33 )

2 : واذا کان الحوض عشرا فی عشر فھو کبیر لایتنجس بوقوع النجاسۃ اذا لم یرلھا اثر۰

( حلبی کبیر : 98 )

3 : الحوض اذا کان عشرا فی عشر ای طولہ عشرۃ اذرع وعرضہ کذلک، فیکون وجہ الماء مائۃ ذراع ۰

( حلبی کبیر : 97 )

3 :الماء الراکد اذا کان کثیرا فھو بمنزلۃ الجاری لا یتنجس جمیعہ بوقوع النجاسۃ فی طرف منہ الا ان یتغیر لونہ او طعمہ او ریحہ وعلی ھذا اتفق العلماء و بہ اخذ عامۃ المشایخ رحمھم اللہ کذا فی المحیط ۰۰۰۰۰۰۰۰ ومقدار الحوض الصغیر اربع اذرع فی اربع اذرع ھکذا فی الکفایۃ وعن ابی یوسف رحمہ اللہ ان الغدیر العظیم کالجاری لا ینتجس الا بالتغیر من غیر فصل ھکذا فی فتح القدیر والفاصل بین الکثیر والقلیل انہ اذا کان الماء بحیث یخلص بعضہ الی بعض بان تصل النجاسۃ من الجزاء المستعمل الی الجانب الآخر فھو قلیل والا فکثیر قال ابو سلیمان الجوزجانی ان کان عشرا فی عشر فھو لایخلص وبہ آخذ عامۃ المشایخ رحمھم اللہ ھکذا فی المحیط ۰

( فتاویٰ ہندیہ : 1/18 )
4 : دہ در دہ حوض کی تعریف : یہ ہے کہ کل رقبہ یعنی طول وعرض کل حاصل ضرب سو ذرع 225 فٹ 20۰9 میٹر ہو گول حوض کا قطر93 ۰ 16 اور میٹر 16. 5 ہو تو یہ حوض دہ در دہ ہوگا گہرائی کا اعتبار نہیں-

(تسہیل بہشتی زیور :182 )
واللہ اعلم بالصواب
16 ربیع الاول 1444
13 اکتوبر 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں