وحشی جانوروں کواگردائمی طورپرپالتو بنالیاجائے توکیاان کی قربانی جائزہے؟

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:213 باسمہ تعالیٰ کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیان عظام درج ذیل مسئلہ کےبارےمیں کہ بدائع الصنائع  کتاب الاضحیۃ  ج/6/298 ط دارالکتب العلمیۃ میں مذکورہے کہ ولایجوزفی الاضاحی شئی من الوحش لان وجوبھابالشرع والشرع  لم یردبالایجاب  الافی المستاس،،،الخ مذکورہ عبارت  فلایبطل  حکم الوصل  بعارض  نادرسےمعلوم ہوتا ہے کہ عارضی وحشی جانور کوپالتوبنالینےسےاس کی قربانی مزید پڑھیں