“ذی” بمعنی “والا”اور “قعدہ”بمعنی”بیٹھ جانا”
چونکہ یہ مہینہ “اشہر حرم”(جن مہینوں کا احترام کیا جاتاہے) میں سے ہے اور “اہل عرب” اس ماہ میں “محاربہ و مقابلہ ( قتل و قتال)بند کر کے بیٹھ جاتے تھے اس لئے اس ماہ کا نام ذیقعدہ پڑ گیا(غیاث الغات)
“ماہ ذیقعدہ”حج کی تیاری کا مہینہ ہے-خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کو اللہ رب العزت نے استطاعت کے ساتھ توفیق بھی دی-
“سورہء آل عمران”میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ
“لوگوں پر” اللّٰہ”کا حق یہ ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو ٫وہ اس کا حج کرے اور جو کوئ اس حکم کی پیروی کرنے سے انکار کرے تو اسے معلوم ہوجانا چاہئے”کہ “اللّٰہ” تمام دنیا والوں سے بے نیاز ہے”
“میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم”نے باوجود “استطاعت”کے “حج” نہ کرنے والوں کے لیے ارشاد فرمایا”
“جو شخص “زادراہ اور سواری”رکھتا ہو جس سے “بیت اللہ”تک پہنچ سکے اور پھر بھی “حج” نہ کرے تو اسکا اس حالت میں مرنا اور یہودی اور عیسائی ہو کر مرنابرابر ہے-(صحیح بخاری)
“حج”اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے-اور زندگی میں ایک مرتبہ ہر آزاد٫ذی ہوش٫ بالغ٫اور صاحب استطاعت مسلمان جو” مکہ معظمہ” تک سفر کرنے کی “جسمانی اہلیت” بھی رکھتا ہو اس پر فرض ہے-
حج ہر مسلمان کی”تمنا اور زندگی کا بلند ترین نصب العین ہے-جن افراد پر “حج فرض” ہے انہیں سستی ترک کرکے جلد ازجلد اس فریضہ سے سبکدوش ہو جانا چاہئے- “نہ معلوم کب پیغام اجل آجائے”-
حج کی سعادت درحقیقت اتنی عظیم نعمت ہے کہ جو “اسلام” کے سوا کسی مذہب کو نہیں دی گئ-
“حج”کے تمام ارکان “عاشقانہ”ہیں-
کیا”بادشاہ”کیا”فقیر٫امیر ٫غریب٫بچہ٫جوان ٫بوڑھا ٫کیا مردوعورت٫ سب کا ایک ہی مرکز- “1400 سال” سے ساری دنیا کے “مسلمان” ہر سال “کعبہ اللّٰہ” کا “حج” کرنے آتے ہیں- دنیا کی تمام قوموں کے لوگوں کا”ایک مرکز پر”عظیم الشان اجتماع”اور وہ بھی ایسا کہ”انکے لباس٫انکے جذبات٫اورانکی تمنائیں”بھی ایک”
“انکے مقاصد بھی مقدس” انکے”احساس بھی ایک٫اور خیالات بھی نیک٫ ٫اورسب کی زبانوں پر ایک ہی “کلمہ”جو”تلبیہ”کہلاتا ہے-
“لبیک اللہم لبیک٫ لبیک لا شریک لک لبیک٫ان الحمدہ والنعمہ لک والملک لا شریک لک”
“میں حاضر ہوں٫یا اللّٰہ میں حاضر ہوں٫میں حاضر ہوں یا اللہ٫تیرا کوئ شریک نہیں٫میں حاضر ہوں
“بیشک تمام تعریفیں”اور “تمام نعمتیں “تیرے لئے” ہی ہیں اور “ملک” بھی تیرا”تیرا کوئ شریک نہیں”(سبحان اللّٰہ)
حوالہ: کتاب الحج-
مرسلہ:خولہ بنت سلیمان
10-6-21 بروز جمعرات بمطابق29 شوال1442ھ
“الہی گر قبول افتد زہے عزو شرف”