21 بار بسم اللہ پڑھنا

کیافرماتے ہیں علماء کرام ذیل کی روایتوں  کے بارے میں کہ ان کا کوئی  ثبوت  حدیث کی کتابوں میں موجود ہے یا یہ روایتیں من گھڑت موضوع ہے؟

  • نبی کریم ﷺ نے فرمایا : مجھے بچوں کی پانچ عادتیں بہت پسند ہیں  :

٭وہ رو کر منگتے ہیں اور اپنی بات منوالیتے ہیں ۔

٭ وہ مٹی سے  کھیلتے ہیں اور غرور  تکبر خاک میں ملادیتے ہیں ۔

٭جو مل جائے کھالیتے ہیں اور پھر صلح  کرلیتے ہیں  یعنی دل  میں حسد ، بغض  اور کمینہ  نہیں رکھتے ۔

٭ مٹی کے گھر بناتے ہیں ۔ کھیل کر  گرادیتے ہیں یعنی وہ بتاتے  ہیں کہ یہ دنیا باقی  رہنےوالی   نہیں  بلکہ ختم  ہوجانے والی ہے ۔

حدیث کے نام   پر درج ذیل الفاظ  میں یہ بات  نقل کی جاتی ہے  :

 انی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  • رات کو سوتے وقت 21 بار بسم اللہ پڑھنا ۔

 حدیث کے نامپر درج ذیل الفاظ  میں یہ بات نقل کی جاتی ہے  :

 ان من ۔۔۔۔۔

الجواب  واللہ اعلم بالصواب

مذکورہ بالا دونوں  روایتوں کا حدیث کی کسی بھی کتاب   سے کوئی ثبوت  نہیں ہے بلکہ ذکر  کردہ اول  روایت تو اہل  تشیع  کی من گھڑت روایتوں میں سے ہے۔ جس کا ثبوت  ان ہی کی کتابوں  سے  ہے ملاحظہ فرمائیں :

کان  الحداد ۔۔۔۔۔۔۔

دوسری رویت کو رات کو سوتےوقت  21 بار بسم اللہ پڑھنے کے متعلق ہے اس کا  بھی کوئی  ثبوت   حدیث کی کسی  بھی کتاب  میں نہیں  جیسا کہ حضرت شیخ  بن باز  نے اس قسم  کے سوال کے جواب  میں تحریر فرمایا ہے ملاحظہ فرمائیں :

 ھل ھذا العبارات۔۔۔۔۔۔

مندرجہ بالا عبارتوں سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہ دونوں  روایتیں  موضوع یعنی من گھڑت ہے اس قسم کی روایتوں  کو بیان کرنایا پھیلانا جائز نہیں اس سے اجتناب کرنا  چاہیے  ۔

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/521378051564778/

اپنا تبصرہ بھیجیں