ترکہ کی تقسیم کا حکم

فتویٰ نمبر:674

میرے ایک قریبی رشتہ دار کو ورثہ کی تقسیم کی مد میں آپ سے جواب درکار ہے ۔اس رشتہ دار کے ماں باپ کا انتقال ہو چکا ہے ۔اس کی دو بہنیں ہیں اور تین بھائی ہیں ۔ان کا ایک مکان ہے جس کی مالیت 15 لاکھ ہے جس پر بجلی کے واجبات تقریبا ایک لاکھ ہے لہذا مکان کی مالیت اب 14 لاکھ روپے ہے ۔براہ مہربانی بتائیں کہہ اس کی تقسیم کیسے ہوگی؟ 

الجواب باسم ملھم الصواب 

مذکورہ صورت میں میت کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں اور بیٹیاں بیٹوں کے ساتھ مل کر عصبہ بنتی ہیں تو اب ترکہ جو کہ 14 لاکھ ہے میت کے بیٹے اور بیٹیوں کے درمیان ( للذکر مثل حظ الانثیین ) کے قاعدہ کے تحت تقسیم ہوگا تویہاں سائل کو ملا کر چار بھائیوں کو11 لاکھ بیس ھزار ملے گا( یعنی ایک کو 2 لاکھ اسی ھزار ) اور بہنوں کو 2 لاکھ اسی ھزار ( یعنی ایک کو 1 لاکھ چودہ ھزار) تو یہ کل ملا کر چودہ ھزار ہوگیا ۔

یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین 

واللہ اعلم بالصواب 

زوجہ ارشد 

8 اپریل 2017

10 رجب 1438

صفہ آن لائن کورسز

اپنا تبصرہ بھیجیں