آپﷺکی وفات کی صحیح تاریخ

فتویٰ نمبر:2012

سوال: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی صحیح تاریخ کیا ہے؟ 

والسلام

سائل کا نام:عبداللہ 

پتا:اسلام آباد

الجواب حامداو مصليا

آپﷺنے ۱۱ہجری ماہ ربیع الاول میں پیر کے دن وفات پائی، اتنی بات تو متفق علیہ

ہے، جیسا کہ صحیح بخاری

میں روایت ہے:

قال لہا:فی ای یوم توفی رسول اللہ ﷺ ؟ قالت:یوم الاثنین

(الصحیح البخاری:۱۳۸۷)

البتہ اس بات میں اختلاف ہے

کہ ربیع الاول کی کونسی

تاریخ تھی، تو اس میں کئی اقوال ہیں:بعض اہل سیر نے ۲ربیع الاول اور بعض نے یکم ربیع الاول، جبکہ جمہور نے ۱۲ربیع الاول کو تاریخ وفات قرار دیا ہے. 

لیکن بارہ ربیع الاول حساب کے اعتبار سے تاریخ وفات نہیں بن سکتی؛کیونکہ اس بات پر تو سب کا اتفاق ہے کہ آپﷺکی وفات پیرکے دن ہوئی اور یہ بھی یقینی ہے کہ آپﷺ کا حج ۹ذی الحجہ بروز جمعہ کو ہوا، اور ایک روایت سے معلوم ہوتا ہےکہ عرفہ کے “۸۱” دن بعد آپﷺ کی وفات ہوئی؛اس حساب سے ۱۲ربیع الاول ۱۱ہجری کو پیر کا دن کسی طرح نہیں پڑتا، جبکہ تمام روایات اس بات پر متفق ہیں کہ آپﷺکی وفات پیرکے دن ہوئی۔

اس لحاظ سےرسول اللہﷺکی وفات یکم یا دوم ربیع الاول بروز پیر کو صحیح معلوم ہوتی ہے۔

وکانت وفاتہ یوم الاثنین بلاخلاف من ربیع الاول وکاد یکون اجماعاً لکن فی حدیث

ابن مسعود عند البزارفی حادی عشررمضان،ثم عند ابن اسحاق والجمھور أنھا فی الثانی عشرمنہ وعند موسی بن عقبۃ واللیث والخوارزمی وبن زبر مات لھلال ربیع الاول وعند أبی مخنف والکلبی فی ثانیۃ ورجحہ السھیلی(فتح الباری:۸/۱۲۹)

واتفقوا أنہ توفی-صلی اللہ علیہ وسلم-یوم الاثنین الا شیئا ذکرہ ابن قتیبۃ فی المعارف: الاربعاء، قالواکلھم: وفی ربیع الاول، غیرانھم قالوا أو قال اکثرھم فی الثانی عشرمن ربیع، ولایصح أن یکون توفی-صلی اللہ علیہ وسلم- الافی الثانی من الشھرأوالثالث عشرأوالخامس عشر(الروض الانف:۷/۵۷۸)

فقط-و اللہ سبحانہ اعلم

عیسوی تاریخ:27نومبر2018

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں