ایام تشریق میں نماز فرض کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنے کے بعد تکبیر تشریق کہنا

سوال :السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ !
عمومی طور پر فرض نماز کے بعد آیة الکرسی پڑھنے کی عادت ہوتی ہے۔
اب اگر ایام تشریق میں سلام کے بعد آیة الکرسی پڑھ لی تو کیا تکبیرات قضا ہو گئیں؟

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ فرض نماز کے بعد بلا تاخیر فوراً تکبیر تشریق پڑھ لینی چاہیے،تاہم اگر کوئی ایسا کام کرلیا کہ جس سے نماز کی حرمت ختم ہوتی مثلا:بات چیت کرنا یا مسجد سے نکلنا وغیرہ تو اس سے تکبیر تشریق فوت ہوجاتی ہے۔اور اگر مذکورہ کام نہیں کیے بلکہ صرف ذکر واذکار یا قرآنی آیت پڑھی ہے تو اس سے تکبیر تشریق فوت نہیں ہوتی۔ مذکورہ صورت مسئلہ میں چونکہ آیۃ الکرسی پڑھنے سے نماز کی حرمت ختم نہیں ہوتی،لہذا اس کے بعد بھی تکبیر تشریق کہی جاۓ تو بھی واجب ادا ہوجائے گا- لیکن سنت کے مطابق نماز کے فوراً بعد پہلے تکبیر ہی کہی جاۓ اس کے بعد دیگر اذکار کیے جائیں –
________________

حوالہ جات:

1: وينبغي أن يكبر متصلا بالسلام حتى لو تكلم، أو أحدث متعمداسقط كذا في التهذيب۔

(فتاوى الهنديه: 1/152)

2 : ويجب تكبير التشريق مرةً عقب كل فرض عيني بلا فصل ، فلو خرج من المسجد أو تكلم عامدًا أو ساهيًا أو أحدث عامدا سقط عنه التكبير۔

(رد المحتار : 3/63)

3 :واما محل ادائہ فدبر الصلوٰۃ وفورھا من غیر ان یتخلل مایقطع حرمۃ الصلوٰۃ حتی لو ضحک قھقھۃ او احدث متعمدا او تکلم عامدا و ساھیا او خرج من المسجد او جاوز الصفوف فی الصحراء لا یکبر لان التکبیر من خصائص الصلوٰۃ حیث لا یوتی بہ الا عقب الصلوٰۃ فیراعی لایتاتہ حرمتھا و ھذہ العوارض تقطع حرمتھا ، ولو صرف وجھہ عن القبلۃ لم یخرج من المسجد ولم یجاوز الصفوف او سبقۃ الحدیث یکبر لان حرمۃ الصلوٰۃ باقیۃ.

(البحر الرائق: 2/289)

4 : نماز فرض کے بعد فورا تکبیر تشریق پڑھ لینی چاہئے ،اگر زیادہ وقفہ ہو جائے گا تو اس کا وقت نکل جائے گا ، اور اگر دعا مانگتے وقت یاد آ جائے تو اس وقت بھی پڑھ لینے سے واجب ادا ہو جائے گا۔

(کتاب النوازل : 14/598)
واللہ اعلم بالصواب
25 ذوالحجہ 1444
13 جون2023

اپنا تبصرہ بھیجیں