جانوروں کے فضلہ کا ایندھن کے طور پر استعمال

سوال: ہمارے گاوں میں سردیوں کے موسم میں گیس کی شدید کمی ہوجاتی ہے۔ ایسے میں جانوروں کے فضلہ وغیرہ کو بطور ایندھن استعمال کرکے کھانا پکایا جاتا ہے اور اسی پر پانی وغیرہ گرم کرکے وضو اور غسل کیا جاتا ہے۔
کیا ایسے پانی سے وضو اور غسل کرنا درست ہے نیز روٹی وغیرہ بھی کیا پاک ہوگی؟

الجواب باسم ملہم الصواب

صورت مسئولہ میں جانوروں کے فضلہ کو بطور ایندھن استعمال کرکے گرم کیے ہوئے پانی سے وضو وغسل درست ہے،نیز اس آگ پر بنی ہوئی روٹی بھی پاک ہے۔
—————————————–
1. لا یکون نجسا رماد قذر وإلا لزم نجاسة الخبز في سائر الأمصار، وقال الشامي تحتہ المراد بہ العذرة والروث۔
(فتاوی شامیہ: ج 1،ص 534)
—————————
1.لید ، گوبر سے کھانا پکانا اور پانی گرم کرنا کیسا ہے؟
جواب: اس پانی سے وضو وغسل درست ہے، وہ پانی پاک ہے، اور روٹی بھی پاک ہےکھانا اس کا درست ہے۔
(فتاوی دارالعلوم دیوبند : ج 1، ص 232)

2.گوبر کے اوپلے،لید وغیرہ نجس چیزوں کی راکھ پاک ہے اور ان کا دھواں بھی پاک ہے۔ روٹی میں لگ جائے تو کچھ حرج نہیں۔
(تسہیل بہشتی زیور : ج 1، ص 219)
—————————–
واللہ اعلم بالصواب
12دسمبر 2023
29 جمادی الاول1445

اپنا تبصرہ بھیجیں