مکروہات نماز:قسط 2

مکروہات نماز:قسط 2

بلاضرورت عمل قلیل سے متعلق

نماز میں انگلیاں چٹخانا اور کولہے پر ہاتھ رکھنا اور دائیں بائیں منہ موڑ کر دیکھنا مکروہ ہے،البتہ اگر کن انکھیوں سے کچھ دیکھے اور گردن نہ پھیرے تو مکروہ نہیں، لیکن بغیر شدید ضرورت کے ایسا کرنا بھی اچھا نہیں۔

سلام کے جواب میں ہاتھ اٹھانا اور ہاتھ سے سلام کا جواب دینا مکروہ ہے اور اگر زبان سے جواب دے دیا تو نماز ٹوٹ گئی جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا۔

نماز کے اندر آیتوں کا یا کسی اورچیز کا انگلیوں پر گننا مکروہ ہے، البتہ اگرانگلیوں کو دباکر گنتی یاد رکھے توکوئی حرج نہیں۔

سکہ یاکوئی اورچیز منہ میں لے کر نماز پڑھنا مکروہ ہے اور اگر ایسی چیز ہو کہ اس کی وجہ سے نماز میں قراء ت نہیں کر سکتا یا تسبیحات نہیں پڑھ سکتا تو نماز نہیں ہوتی۔

بلا ضرورت نماز میں تھوکنا اور ناک صاف کرنا مکروہ ہے اور اگر ضرورت پڑے تو درست ہے۔ جیسے کسی کو کھانسی آئی اور منہ میں بلغم آگیا تو اپنے بائیں طرف تھوک دے [ یعنی جب مسجد کے علاوہ کہیں اور نماز پڑھ رہا ہو] یا کپڑے میں لے کر مل لے اور داہنی طرف اور قبلہ کی طرف نہ تھوکے۔

نماز میں کھٹمل نے کاٹ لیا تو اس کو پکڑکر پھینک دے، نماز کے دوران مارنا اچھا نہیں اور اگر کھٹمل نے ابھی کاٹا نہیں ہے تو اس کو نہ پکڑے، بغیرکاٹے پکڑنا بھی مکروہ ہے۔

فرض نماز میں بلا ضرورت دیوار وغیرہ کسی چیز کے سہارے کھڑا ہونا مکروہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں