ملحدین کا طریقہ واردات

الحاد (پانچویں قسط)

خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں:

عجیب بات یہ ہے کہ پاکستان کی نیٹ دنیا میں اکثر اسلام کے مسلمہ اصول و ارکان کے خلاف شکوک و شبہات پھیلانے والے وہ ہیں ، جن کے نام بدستور مسلمانوں والے ہیں، اور وہ کھلے عام کفریہ باتیں کر کے اور ہر طرح کی گستاخی کر کے بھی اپنے کفر کا کھل کر اقرار نہیں کرتے۔ ان کی یہی رٹ ہوتی ہے کہ ہم مسلمان ہیں ،بلکہ اصل مسلمان ہیں۔

یا للعجب! یہی لوگ سیدھے سادھے نوجوانوں کے ایمان پر ڈاکا ڈالنے میں سب سے زیادہ کامیاب ثابت ہوتے ہیں۔

ملحدمحمدعلی مکی:

اس ضمن میں ایک بیرون ملک مقیم پاکستانی ملحد بلاگر محمد علی مکی تو شیطان کی طرح مشہور ہے۔ اس نے ہمارے خیال میں پاکستان کی نیٹ دنیا کو سب سے زیادہ اپنے گستاخانہ اور ملحدانہ خیالات سے نجس کیا۔ یہ زندیق جو بزعم خود عربی جانتا ہے ،اپنی عربی اور انگریزی دانی کے غرور میں بے دریغ اللہ تعالیٰ کے کلام پر اعتراض ، اللہ تعالیٰ کی شان میں گستاخی اورپیارے نبی کی شان میں گستاخی کرتا چلا جاتا ہے( نعوذ باللہ)۔ شدید احتجاج کے بعد جب اردو محفل سے اس کی زہریلی تحریریں ہٹائی گئیں تو اس نے” حقیقی اپروچ “کے نام سے اپنی ویب سائٹ بنا لی اور وہاں “ناستک” کے نام سے اپنے نظریات کا پرچار کرنے لگا۔

ملحدطارق احمدصدیقی:

مکی کے علاوہ اور بھی نام ہیں لیکن میں خاص طور پر ایک اور بدنصیب شخص طارق احمد صدیقی کاذکر کرنا چاہوں گا جو پہلے ایک مذہبی تحریک کے سرگرم رکن اور ایک دینی رسالے کا مدیر بھی رہے، لیکن نہ جانے کس عمل کی نحوست کی وجہ سے یقین کی وادی سے نکل کر شکوک کے گڑھوں میں جا گرے۔ اور اب نیٹ پرتشکیک کے علمبردار ہیں، ان کی دعوت ہے کہ ہر چیز پر شک کرو کہ یہی انسانیت کی معراج ہے۔ اسی شک نے انہیں جنت، دوزخ ، قرآنی آیات اور صحیح احادیث ہر چیز کو اپنی عقل کے مطابق جانچنے کی راہ دکھائی، اور اب یہ “درایت” کے نام سے ایک پرچہ اور ویب سائٹ کے ذریعے الحاد کی ترویج میں مصروف ہیں۔یہ کم علم نوجوانوں کے ذہنوں پر ملاحدہ کے صدیوں پرانے سوالات (جن کے شافی جوابات صدیوں پہلے ہی دیے جا چکے)کی بھرمار کرتے ہیں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ سب اسلام کے نام پر ہوتا ہے۔

بلاگنگ کے بعد ویب سائٹس کا اجرا:

پاکستانی ملحدین نے بلاگنگ سے ایک قدم آگے بڑھا کراور انفرادی طور پر کام کرنے کی بجائے متحد ہو کر پاکستان کے یومِ آزادی 14 اگست2011ءکو ایک ویب سائٹ PAA کے نام سے لانچ کی( PAA مخفف ہے ‘Pakistani Atheists and Agnostics group’ کا)۔انتہائی صدمے اور افسوس کی بات ہے کہ ایمان سوز عزائم لیے یہ ویب سائٹ بے حدمقبول ہوئی ، جس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے لانچ ہونے کے اگلے 48گھنٹوں میں 95ممالک سے 17000افراد نے اس کو دیکھا ، پسند کیا، اور اس میں اکثریت مسلمان ناموں کی رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں