پٹی پر وضو کرے یا مسح

سوال:ایک شخص کے پاؤں میں مسئلہ ہے وہ پاؤں کے مخصوص حصہ پر پٹی بندھواتاہے پٹی لگانا ضروری ہے دوائی کو پانی سے بچانا ہے کیا پٹی لگانے سے پہلے وضو کرنا ضروری ہے یا پٹی کے اوپر مسح کر لے ؟
تنقیح:کیا پانی لگنے سے چوٹ پر فرق پڑتا ہے ؟
کیا دوا مہنگی ہے جو دوا کو ضائع ہونے کے ڈر سے پانی سے بچانا ہے ؟
کیا پٹی ڈاکٹر سے اتروانی پڑتی ہے؟
جواب تنقیح:چوٹ بیرونی نہیں اندرونی ہے۔دوائی ٹائم کے ساتھ سخت ہوتی ہے پھر فائدہ ہوتا ہے۔پٹی جتنی زیادہ دیر لگی رہے گی اتنا فائدہ ہوگا۔پٹی گھر میں کی جاتی ہے۔

الجواب باسم ملہم بالصواب
اگر واقعتاً پٹی دیر تک باندھنا ضروری ہے اور ہر نماز میں وضو کرنے کے لیے اسے کھولنے سے زخم کے درست نہ ہونے کا اندیشہ ہو ایسی صورت میں اس پٹی پر مسح کر لینا کافی ہے کھول کر دھونا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
1۔(ويجوز) أي يصح مسحها (ولو شدت بلا وضوء) وغسل دفعاً للحرج (ويترك) المسح كالغسل (إن ضر، وإلا لا) يترك (وهو) أي مسحها (مشروط بالعجز عن مسح) نفس الموضع (فإن قدر عليه فلا مسح) عليها. والحاصل لزوم غسل المحل ولو بماء حار، فإن ضر مسحه، فإن ضر مسحها، فإن ضر سقط أصلاً … (والرجل والمرأة والمحدث والجنب في المسح عليها وعلى توابعهما سواء) اتفاقاً(الدر المختارمع رد المحتار نواقض المسح1/ 280):

واللہ اعلم بالصواب
12صفر1444ھ
10ستمبر 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں