سورہ ہود میں اخلاقیات کا ذکر

اخلاقیات:
1۔سواری پر سواری کی دعا یہ ہے: بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَحِيمٌ
2۔اوندھا سونا بری عادت ہے۔عذاب یافتہ قوموں کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ عذاب کے بعد وہ اوندھے پڑے ہوئے تھے۔}{فَأَصْبَحُوا فِي دِيَارِهِمْ جَاثِمِينَ} [هود: 94]
3۔مسلمان اور کافر آپس میں قومی اور وطنی بھائی ہوسکتے ہیں۔{وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا } [هود: 50] {وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا } [هود: 61]{وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا} [هود: 84]
4۔میزبانی کے آداب میں سے یہ ہیں کہ پہلے دعا سلام اور ہلکا پھلکا تعارف ہونا چاہیے، اس کے بعد جو کچھ میسر ہو اس سے اکرام کرنا چاہیے۔بیچ میں حال احوال اور تفصیلی تعارف بھی ہوجائے۔مہمان کو بھی چاہیے کہ وہ کھائے ضرور، ورنہ میزبان کو ناگواری ہوگی۔ {قَالُوا سَلَامًا قَالَ سَلَامٌ فَمَا لَبِثَ أَنْ جَاءَ بِعِجْلٍ حَنِيذٍ} [هود: 69]
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں