سورہ ہود میں علم تعبیر کا ذکر

علم تعبیر
1۔سورج کی تعبیر باپ سے ، چاند کی تعبیر ماں سے اور ستاروں کی تعبیر بھائیوں سے دی جاسکتی ہے۔{إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ } [يوسف: 4]
2۔کسی کے سامنے سجدہ کرنے کی تعبیر اس کی سرداری کوتسلیم کرلینے سے دی جاسکتی ہے۔(ایضا)
3۔اپنے عہدے سے معزول شخص خواب میں خود کو اسی عہدے پر بحال دیکھے اور قرائن اچھے ہوں تو ان شاء اللہ! وہ عہدے پر بحال ہوجائے گا لیکن قرائن برے ہوں تو خواب اچھا نہیں۔{قَالَ أَحَدُهُمَا إِنِّي أَرَانِي أَعْصِرُ خَمْرًا وَقَالَ الْآخَرُ إِنِّي أَرَانِي أَحْمِلُ فَوْقَ رَأْسِي خُبْزًا تَأْكُلُ الطَّيْرُ مِنْهُ نَبِّئْنَا بِتَأْوِيلِهِ} [يوسف: 36] {يَاصَاحِبَيِ السِّجْنِ أَمَّا أَحَدُكُمَا فَيَسْقِي رَبَّهُ خَمْرًا وَأَمَّا الْآخَرُ فَيُصْلَبُ فَتَأْكُلُ الطَّيْرُ مِنْ رَأْسِهِ قُضِيَ الْأَمْرُ الَّذِي فِيهِ تَسْتَفْتِيَانِ} [يوسف: 41]
4۔ایک موٹی گائے کامطلب خوش حالی کا ایک سال، سات موٹی گائیوں کامطلب خوش حالی کے سات سال،دبلی گائے کامطلب رزق کی تنگی ، قحط سالی۔{إِنِّي أَرَى سَبْعَ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعَ سُنْبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ} [يوسف: 43] { قَالَ تَزْرَعُونَ سَبْعَ سِنِينَ دَأَبًا} [يوسف: 47]
5۔سبز لہلہاتے خوشوں کامطلب مالی فراوانی اور خشک اور مریل خوشوں کامطلب تنگی اورقحط۔(ایضا)
6۔خواب بدخواہوں کے سامنے بیان نہیں کرنا چاہیے۔{قَالَ يَابُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَى إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا} [يوسف: 5]
7۔تعبیرخواب بھی ایک طرح سے فتوی ہے۔{يَاأَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي رُؤْيَايَ } [يوسف: 43]
8۔خواب کی ایک قسم اضغاث احلام یعنی پریشان خیالات بھی ہے۔{قَالُوا أَضْغَاثُ أَحْلَامٍ } [يوسف: 44]
9۔تعبیر اصولوں کے مطابق ہو تو واقع ہوگی ، اصولوں کے خلاف ہوتو واقع نہ ہوگی جیسے بادشاہ کے معبر خواب کو بے کار خواب کہہ رہے تھے جبکہ یوسف علیہ السلام خواب کو موزوں اور قابل تعبیر خواب بتارہے تھے۔حضرت یوسف علیہ السلام کی بات درست تھی اس لیے وہی واقع ہوا۔
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں