سورہ ہود میں تجارت وملازمت کا ذکر

تجارت وملازمت
1۔گم شدہ چیز کو ڈھونڈ کرلانے والے کے لیے انعام مقرر کرنا جائز ہے۔{وَلِمَنْ جَاءَ بِهِ حِمْلُ بَعِيرٍ وَأَنَا بِهِ زَعِيمٌ} [يوسف: 72] اسے آج کل کی اصطلاح میں جعالہ کہاجاتاہے۔
2۔ضمانتی بننا درست ہے۔(ایضا)
3۔خریدوفروخت کی ایسی شرائط مقرر کرنا جائز ہےجو عقد کے مزاج کے خلاف نہ ہو،جیسے حضرت یوسف علیہ السلام نے یہ شرط رکھی کہ تم جو کہہ رہے ہو کہ ہمارا ایک اور بھائی بھی ہے تو اگر یہ سچ ہے تو اس کو اگلی بار لے کرآنا اگر اسے لے کر نہ آئے تو تم سے ہم معاملہ نہیں کریں گے کیونکہ تمہارا جھوٹ پکڑا جائے گا اور ہم جھوٹوں کے ساتھ معاملہ نہیں کرنا چاہتے۔{فَإِنْ لَمْ تَأْتُونِي بِهِ فَلَا كَيْلَ لَكُمْ عِنْدِي وَلَا تَقْرَبُونِ } [يوسف: 60]
4۔کسی کو بتائے بغیر اس کی طرف سےچیز کے پیسے ادا کردینا درست ہے۔{وَقَالَ لِفِتْيَانِهِ اجْعَلُوا بِضَاعَتَهُمْ فِي رِحَالِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَعْرِفُونَهَا} [يوسف: 62]
5۔آزاد کوبیچنا جائز نہیں، غلام کو بیچنا جائز ہے جبکہ قیمت اور مبیع میں جہالت نہ ہو۔{وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِمَ مَعْدُودَةٍ وَكَانُوا فِيهِ مِنَ الزَّاهِدِينَ} [يوسف: 20]
6۔ناپ تول میں کمی جائز نہیں۔{أَلَا تَرَوْنَ أَنِّي أُوفِي الْكَيْلَ} [يوسف: 59]
7۔غلام کو یاکسی اور کے بچے کو پالنا اور منہ بولا بیٹا بنانا جائز ہے۔{ أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَدًا} [يوسف: 21]
( ازگلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں