سورۃا لاعراف میں ذکر کردہ متفرق احکام

متفرق
1۔اللہ تعالی کے حکموں سے نکلنے کے لیے حیلہ جوئی اور دھوکہ دہی سے کام لینا سخت گناہ ہے۔بنی اسرائیل اس گناہ کی پاداش میں خنزیر اور بندر بنادیے گئے۔{ وَاسْأَلْهُمْ عَنِ الْقَرْيَةِ الَّتِي كَانَتْ حَاضِرَةَ الْبَحْرِ إِذْ يَعْدُونَ فِي السَّبْتِ إِذْ تَأْتِيهِمْ حِيتَانُهُمْ يَوْمَ سَبْتِهِمْ شُرَّعًا وَيَوْمَ لَا يَسْبِتُونَ لَا تَأْتِيهِمْ } [الأعراف: 163]
2۔علمائے سوء کی پہچان یہ ہے کہ وہ دولت و منصب اور سفلی خواہشات کی خاطر حق کی مخالفت پر کمر بستہ نظر آتے اور احکام خداوندی میں تحریفات و تلبیسات سے کام لیتے ہیں۔{فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ وَرِثُوا الْكِتَابَ يَأْخُذُونَ عَرَضَ هَذَا الْأَدْنَى وَيَقُولُونَ سَيُغْفَرُ لَنَا وَإِنْ يَأْتِهِمْ عَرَضٌ مِثْلُهُ يَأْخُذُوهُ} [الأعراف: 169] {وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ} [الأعراف: 175]
3۔اللہ تعالی پر ایسے نام یا صفت کا اطلاق درست نہیں جس سے اس کی تعظیم میں کمی آتی ہو۔اللہ کے ناموں کو سحر کے مواقع میں استعمال کرنا بھی درست نہیں۔{وَذَرُوا الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَائِهِ} [الأعراف: 180]
4۔اسلام ہمیں دوسروں کی املاک کا احترام کرنا سکھاتا ہے۔ دوسرے کی چیز پر ناحق دعوی ، غاصبانہ قبضہ، ناپ تول میں کمی ، اجتماعی اموال کو بےدردی سے خرچ کرنا، حکومتی املاک کو نقصان پہنچانا،دلی رضامندی کے بغیرکسی سے کوئی چیز لینا یہ سب باتیں احترام ملکیت کے خلاف ہیں، ایک مسلمان کو ان سے بچنا چاہیے،اسی سے ایک مہذب اوراعلی اقدار کا حامل معاشرہ وجود میں آتا ہے ۔ جس معاشرے میں ان کا خیال نہیں رکھاجاتاوہ غیرمہذب، غیرمتمدن اور تیسری دنیاکے لوگ کہلاتے ہیں۔{فَأَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ} [الأعراف: 85]
(ازگلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں