سورۃا لبقرۃ میں اضطرار اور مجبوری کے احکام

جو شخص بہت زیادہ بھوکا ہو ،کھانے کی کوئی چیز موجود نہ ہواور خطرہ ہو کہ بھوک سے مر جائے گا، اس کے لیے حرام چیز کھانا ،چاہے وہ خنزیر کی شکل میں ہویا خون یا شراب کی شکل میں ہو،دو شرطوں کے ساتھ جائز ہے:
1-لذت طلب کرتے ہوئے نہ کھائے۔۔۔۔2-ضرورت سے زیادہ نہ کھائے۔
ایسا شخص نیک مسلما ن ہو یا فاسق،عادل ہو یا باغی،سب کا یہ ہی حکم ہے۔ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ} [البقرة: 172، 173]
اسی پرقیاس کرتے ہوئے فقہانے یہ ضابطہ مستنبط فرمایا ہے کہ کسی شخص کو کوئی ایسی بیماری لاحق ہوجس کی وجہ سے اسے جان کا خطرہ ہوتو جان بچانے کے لیے حرام اشیاء سے مرکب دوا کا استعمال تین شرائط کے ساتھ جائز ہے:
1-لذت حاصل کرنا مقصد نہ ہو۔۔۔2-ضرورت سے زائد استعمال نہ کرے۔۔۔۔3-دو یا دو سے زیادہ دین دار ڈاکٹر یہ نسخہ تجویز کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں