سورۃ المائدہ کے فضائل

1۔آسمانوں میں اس سورۃ کو منقذہ کہاجاتا ہے کیونکہ یہ اپنے پڑھنے والے کو عذاب کےفرشتوں سے بچاتی ہے۔(تفسیرروح المعانی)
2۔حضرت حمزہ حبیب کی روایت رسول اکرم ﷺسے مروی ہے :المائدۃ من اخر القرآن تنزیلا فاحلوا حلالہا وحرموا حرامھا “سورہ مائدہ ان سورتوں میں سے ہے جو نزول قرآن کے آخر دورمیں نازل ہوئیں اس میں جو چیز حلال کی گئی اس کو ہمیشہ کے لیے حلال اور جو چیز حرام کی گئی اس کو ہمیشہ کے لیے حرام سمجھو “( روح المعانی )
3۔یہ سبع طوال یعنی قرآن کریم کی سات طویل سورتوں میں سے ایک ہے۔سات طویل سورتوں کے نام یہ ہیں:سورہ بقرہ،سورہ آل عمران،سورہ نساء،سورہ مائدہ،سورہ انعام،سورہ اعراف اورسورہ توبہ۔
4۔حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول ہے کہ سورۃ مائدۃ کے نزول کے وقت آپ اپنی اونٹنی پر سوار تھے ، اونٹنی اس کے بوجھ کو برداشت نہیں کرپارہی تھی تو آپ ﷺ اونٹنی سے نیچے تشریف لے آئے۔
مرکزی موضوع
اس سورت کامرکزی موضوع اللہ سے کیے گئے عہدوں کی پاسداری ہے۔{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ} [المائدة: 1]

اپنا تبصرہ بھیجیں