الٹے ہاتھ سے کھاناکھانے کا حکم

میرا ایک پانچ سالہ بیٹا الٹے ہاتھ سے کھاتا اور الٹے ہاتھ سے ہی لکھتا اور دیگر کام کرتا ہے میرے ایک بڑے بھائی بھی بچپن میں الٹے ہاتھ سے کھاتے اور لکھتے تھے انہیں ٹوکا گیا توانہوں نے ہکلانا شروع کردیا، ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ایسے بچے کنفیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں، میرے بھائی نے بہت بڑی عمر میں جاکر سیدھے ہاتھ سے کھانا شروع کیا  اب میرے لئے اپنے بیٹے کے معاملے میں کیا حکم ہے؟

کیا اسے ابھی سے سیدھے ہاتھ سے کھانے کی کوشش کروانی چاہئیے یا بڑی عمر میں؟

الجواب بعون الملك الوهاب 

سیدھے ہاتھ سے کھانا سنت ہے. آپ اپنے بچے کو پیار محبت سے سمجھائیں اور ترغیب دیں اس معاملے میں اسے ڈانٹ یا مار سے زبردستی نہ کریں. الٹے ہاتھ سے تکبر کی بنا پر کھانے پر اصرار کرنا گناہ ہے، بچہ تو معصوم ہے. 

 عمر بن أبى سلمة رضى الله عنهما قال‏:‏ قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم‏:‏‏ “‏سم الله وكل بيمينك، وكل مما يليك‏”‏ ‏ ‏(صحيح المسلم)

وعن سلمةَ بن الأَكْوَع أنَّ رَجُلاً أَكَلَ عِنْدَ رَسُولِ الله بِشِمَالِهِ ، فَقَالَ : « كُلْ بِيَمِينِكَ » قَالَ : لا أسْتَطِيعُ . قَالَ : « لا اسْتَطَعْتَ » ! مَا مَنَعَهُ إِلا الكِبْرُ ! فَمَا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ . (صحيح مسلم) 

واللہ اعلم بالصواب

اہلیہ ڈاکٹر رحمت اللہ 

صفہ آن لائن کورسز 

7 مارچ 2017

اپنا تبصرہ بھیجیں