جمعہ کے دن مرنے کی فضیلت

سوال:جمعہ کے دن یاجمعہ کے رات کو اگر کوئ فوت ہوجائے تواسکو عذاب قبر نہیں ھوتا کیا یہ بات صحیح ہے زراتفصیل سے بتائيے؟

جواب: جب کوئی شخص اللہ کوپیارا ہوچکا ہے تواپنے ایک مسلمان بھائی کے لئے دعاءِ مغفرت کرنی چاہئے، اس کے بارے میں اچھا گمان رکھناچاہئے اور اچھی بات ہی ذکر کرنا چاہئے، اپنے مسلمان بھائی کی کوتاہیوں کا ذکر کرنا مناسب نہیں، حدیث میں جمعہ کے دن مرنے کی فضیلت آئی ہے، حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ:

جومسلمان جمعہ کے دن یاجمعہ کی شب مرتا ہے اللہ تعالیٰ قبر کی آزمائش سے اس کی حفاظت فرماتے ہیں۔
حضرت انس رضی اللہ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:
جمعہ کے دن جس کی موت ہوگی وہ عذاب قبر سے محفوظ رہے گا۔
مسند احمد حديث نمبر ( 6546 ) جامع ترمذى حديث نمبر ( 1074 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں: يہ حديث اپنے سب طرق كے ساتھ حسن يا صحيح ہے۔
یہ روایتیں عام طور پراہلِ فن کے نزدیک کلام سے خالی نہیں ہیں؛ لیکن فضائل میں اس درجہ کی روایات بھی معتبر تسلیم کی جاتی ہیں، شارحینِ حدیث کی وضاحت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث کا منشا یاتواس شخص کا یوم وفات ہے کہ خاص اس جمعہ کواس پرعذاب قبر نہیں ہوگا یایہ مراد ہے کہ ہمیشہ جمعہ کے دن عذاب قبر سے محفوظ رہے گا اور اگرہمیشہ عذاب قبر سے حفاظت مراد ہوتو اس حدیث کا منشا یہ ہے کہ جمعہ کے دن اس کی وفات ہو اور اس نے اپنی زندگی کودین کے اہتمام کے ساتھ گزارا ہو، واللہ اعلم۔
جمعرات کا دن گزرکے جوشب آتی ہے وہی شب جمعہ ہے؛ کیونکہ غروب آفتاب سے تاریخ تبدیل ہوتی ہے؛ بہرحال آدمی کوچاہئے کہ وہ جس حال میں بھی ہو اللہ تعالیٰ کے احکام پرحتی المقدور عمل کرنے کی کوشش کرے اور صحت کا انتظار نہ کرے کہ نہ معلوم صحت نصیب ہویانہ ہو۔
(کتاب الفتاویٰ:۳/۲۴۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۷/۱۲۴، مکتبہ دار الاشاعت ، کراچی۔ احسن الفتاویٰ:۴/۱۵۸، زکریا بکڈپو، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 

اپنا تبصرہ بھیجیں