مخلوط نظام تعلیم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:38

کو ایجو کیشن یا مخلوط نظام  تعلیم میں بہت سے مفاسد ہیں لہذا اس نظام  کے تحت خواتین کے لیے تعلیم حاصل کرنا جائز نہیں اگر چہ کوئی خاتون پردہ   میں بیٹھ کر   تعلیم  حاصل کرے لہذا مسئولہ صورت میں اگر پرائیوٹ  طریقہ سے پی ایچ ڈی کرنا چاہیں۔ (  جس میں لڑکوں کے ساتھ بیٹھ کر  اور مرد اساتذہ سے بلا حجاب  وحائل پڑھنا نہ ہو ) تو اس کی  گنجائش ہے لیکن کلاس میں لڑکوں اور غیر محارم کے ساتھ بیٹھ  کر مردا ساتذہ سے بلا حائل پڑھنا جائز نہیں ۔ اس سے اجتناب  کرنا واجب ہے  ورنہ گناہ ہوگا  اور اس  گناہ میں آپ کا  شوہر  بھی شریک ہوگا  ۔

2۔  لڑکیوں کو پڑھانا جائز  ہے  بشرطیکہ  وہاں  غیر محرم  مردوں کا عمل  ودخل  اورآنا  جانا نہ ہو، نیز راستہ  میں بھی آنے جانے میں کسی  فتنہ  کا اندیشہ نہ ہو۔

واللہ اعلم

الجواب الصحیح

جامعہ  دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں