صلوۃ موہومہ کا طریقہ

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:79

مغرب کی نماز کو  وہم یا  احتیاط کے طور پر ادا کرنے کا کیا طریقہ ہے

کہ اگر اس کے ذمے مغرب نہ تھاتووہ نفل ہوجاۓ لیکن پھر تو تیسری رکعت اکارت ہوجائے  گی۔

کیا بندہ اس صورت میں چار رکعت ادا کرسکتا ہے؟

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب حامداومصلیا

فرض نماز کی قضا اس وقت لازم ہوتی ہے جبکہ قضا ہونے کا یقین یا ظن غالب ہو،محض وہم کی وجہ سے قضا لازم نہیں ہوتی،البتہ اگر شک ہو تو فقہ کی بعض کتابوں کے مطابق آپ مغرب کے فرض کی قضا کی نیت سے تین کے بجاۓ چار رکعتیں پڑھ لیں،البتہ تیسری اور چوتھی رکعت میں فاتحہ کے ساتھ سورت ملالیںاور تیسری رکعت کے بعد بھی قعدہ کریں،یعنی چار رکعتیں تین قعدعوں کے ساتھ ادا کریں گے بہتر ہے کہ آخر میں سجدہ سہو کرلیں (ماخذ التبویب بتصرف:41/604)اسطرح مغرب کی نماز ادا ہوجاییگی ورنہ چار رکعت نفلیں ہوجائینگئ۔

1 حاشیہ الطحاوی علی مراقی الفلاح( قدیمی 447)

“ومن قضی صلاۃ مع انہ لم یفتہ شی احتیاطا قیل:یکرہ ،وقیل ،لا لان کثیرا من السلف قد فعل ذللک لکن لا یقض فی وقت تکرہ فیہ ان نافلۃ ،والافضل ان یقراء فی الاخیر تین السورۃ مع الفاتحہ لانما نوافل من وجہ فلان یقراء الفاتحہ و السورۃ فی اربع الفرض علی احتمالہ اولی من ان یدع الواجب  فی النفل ، ویقنت فی الوتر، ویقعد قدر التشہد فی ثالثۃ ،ثم یصلی رکعۃ رابعۃ، فان کان فقد اداہ، وان لم یکن فقد صلی التطوع اربعا، ولا یضرہ القعود ، وکذا یصلی المغرب اربعا بثلاث قعدات”۔

2 :البحر الرائق:(142/2،م رشیدیہ)

“رجل یقضی صلوات عمرہ مع انہ لم یفتہ شئ منہما احتیاطا۔۔۔۔۔ویقراء فی الرکعات کلما الفاتحہ مع السورُۃ ۔وقد قدمنا عن مآل الفتاوی اءنہ یصلی المغرب اربعا بثلاث قعدات وکذا الوتر۔”

3:المہندیۃ(1/124۔125)

“وفی الفتاوی رجل یقضی الفوائت فانہ یقضی الوتر وان لم یستیقن علی بقی علیہ وتر اولم یبق فانہ یصلی ثلاث رکعات ویقنت ثم یقعد قدر التشہد ثم یصلی رکعۃ اخری فان کان وترا فقد اداہ وان لم یکن فقد صلی التطوع اربعا،ولا یضرہ القنوت فی التطوع۔”

4:النتف فی الفتاوی:(59 بحث صلاۃ الناسی)

5:بدائع الضائع (341/1،بحث “بیان الترتیب”)

واللہ اعلم بالصواب،

عبداللہ ولی غفراللہ لہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

17/ربیع الثانی/1432ھ

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ   پی ڈی ایف فائل  میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/555021094867140/

اپنا تبصرہ بھیجیں