آگ سے جلے ہوئے مریض کی طہارت کا حکم

فتویٰ نمبر:3031

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

ایک مسئلہ ہے ارجنٹ جواب چاہیے کہ ایک عورت آگ سے جل گئی ہے اب وہ نمازوں کے لیے کیا تیمم کرے کیونکہ پورا جسم جل گیا ہے پانی.کا استعمال نہیں.کرسکتی یورین بیگ لگا ہوا ہے ہسپتال میں ہے کیا وہ نماز کے لیے تیمم کرے اور پاکی کا غسل کس طرح کرے؟

• سائلہ سے مزید یہ تفصیل یہ معلوم ہوئی کہ جسم کے اکثر حصے پر، جس میں مواضع تیمم بھی کافی حد تک شامل ہیں، پٹی باندھی ہوئی ہے، جو مسح سے رکاوٹ بنتی ہیں

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

مذکورہ صورت میں، کیونکہ نہ مکمل تیمم پر قادر ہے اور نہ ہی پانی کے استعمال پر، وہ بغیر طہارت کے نماز پڑھ لے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا “اللہ تعالیٰ ایک جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔”(۱)، (۲) مزید یہ کہ جیسے ان کا یہ عذر ختم ہو جائے اور وہ تیمم پر قادر ہو جائے، وہ تیمم کا اہتمام کرے۔ اور جب پانی کا استعمال مضر نہ رہے تو وضو اور غسل کا اہتمام کرے۔ (۳)

• (۱) البقرة: ٢٨٦

• (۲) رجل مقطوع اليدين والرجلين سقط عنه هذان الفرضان وبقي عليه غسل الوجه ومسح الرأس، فإن لم يكن معه من يوضئه أو ييممه سقط عنه ذلك أيضا لأن قوله: فَاغْسِلُوا وَامْسَحُوا مشروط بالقدرة عليه فإذا فاتت القدرة سقط التكليف.(تفسير النيسابوري: ۲ / ۵۵۸)

• (۳) ما جاز لعذر بطل بزوالہ (الأشباہ و النظائر، قاعدہ ۸۶)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۱۰ جمادی الأولی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۱۷ جنوری ۲۰۱۹

بقلم: زوجۃ محمد فیصل

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں