افضل ترین نوافل قسط 1

افضل ترین نوافل: قسط 1

بعض نفلوں کا ثواب بہت زیادہ ہے ،اس لیے ان کاپڑھنا دوسری نفلوں سے زیادہ بہتر ہے کہ تھوڑی سی محنت میں بہت ثواب ملتا ہے۔ذیل میں ان کا ذکر کیا جارہاہے۔

تحیۃ الوضو

جب بھی وضو کرے تو وضو کے بعد دو رکعت نماز نفل پڑھ لیا کرے اس کو تحیۃ الوضو کہتے ہیں۔ حدیث میں اس کی بڑی فضیلت آئی ہے، لیکن مکروہ وقت میں نہ پڑھے۔

تحیۃ المسجد

نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد جایا کرے تو جب تک دو رکعت نماز نہ پڑھ لے نہ بیٹھے۔‘‘

یہ نماز اس شخص کے لیے سنت ہے جو مسجد میں داخل ہو۔ اس نماز کا مقصد مسجد کی تعظیم کا اظہار ہے جو درحقیقت اللہ تعالیٰ ہی کی تعظیم ہے، اس لیے کہ مکان کی تعظیم مکان والے کے خیال سے ہوتی ہے۔ مسجد میں آنے کے بعد بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے، بشرطیکہ کوئی مکروہ وقت نہ ہو۔

اگر مسجد میں جاکر کوئی شخص بیٹھ جائے اور اس کے بعد تحیۃ المسجد پڑھے تب بھی کچھ حرج نہیں، مگر بہتر یہ ہے کہ بیٹھنے سے پہلے پڑھ لے۔

اگر مکروہ وقت ہو تو صرف چار مرتبہ ان کلمات کو کہہ لے:” سبحان اﷲ والحمدﷲ ولا الہ الا اﷲ واﷲ اکبر ” اور اس کے بعد درود شریف پڑھ لے۔

دو رکعت کی کوئی تخصیص نہیں، اگر چار رکعت پڑھی جائے تب بھی مضائقہ نہیں، اگر مسجد میں آتے ہی کوئی فرض نماز پڑھی جائے یا اور کوئی سنت ادا کی جائے تو وہی فرض یا سنت تحیۃ المسجد کے قائم مقام ہوجائے گی یعنی اس کے پڑھنے سے تحیۃ المسجد کا ثواب بھی مل جائے گا اگرچہ اس میں تحیۃ المسجد کی نیت نہ کی گئی ہو۔

اگر کسی وجہ سے بار بار مسجد میں جانے کا اتفاق ہو،مثلا کسی کام کی غرض سے تو صرف ایک مرتبہ تحیۃ المسجد پڑھ لینا کافی ہے۔

اشراق

اشراق کی نماز کا طریقہ یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھنے کے بعد جائے نماز سے نہ اٹھے، اسی جگہ بیٹھے بیٹھے درود شریف، کلمہ یا اور کوئی وظیفہ پڑھتا رہے اور اللہ کی یاد میں لگارہے۔ دنیا کی کوئی بات چیت نہ کرے، نہ دنیا کا کوئی کام کرے۔ جب سورج نکل آئے اور اونچا ہوجائے [اونچائی کی حد ایک نیزہ ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے کہ سورج کی طرف دیکھنے سے آنکھیں چندھیانے لگیں۔ یہ کیفیت سورج طلوع ہونے کے تقریباً دس منٹ بعد شروع ہوجاتی ہے] تو دو رکعت یا چار رکعت پڑھ لے تو ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملتا ہے اور اگر فجر کی نماز کے بعددنیا کے کسی دھندے میں لگ گیا، پھر سورج اونچا ہوجانے کے بعد اشراق کی نماز پڑھی تو بھی درست ہے ۔)فی زمانہ گھڑیاں موجود ہیں ،اس سے اشراق کا وقت معلوم ہوجاتا ہے)

چاشت

جب سورج خوب اونچا ہوجائے اور دھوپ تیز ہوجائے تو دو رکعت،چار رکعت،آٹھ رکعت یا بارہ رکعت پڑھ لے۔ اس کو چاشت کہتے ہیں اس کا بھی بہت ثواب ہے۔

اوّابین

مغرب کے فرض اور سنتوں کے بعد کم سے کم چھ رکعتیں اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعتیں پڑھے، اس کو اوّابین کہتے ہیں۔

تہجد

آدھی رات کو اٹھ کر نماز پڑھنے کا بہت زیادہ ثواب ہے، اس نفل کو تہجد کہتے ہیں۔ یہ نماز اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت مقبول ہے اور نوافل میں سب سے زیادہ اس کا ثواب ہے۔ تہجد کی کم سے کم چار رکعتیں اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں ہیں،اگر زیادہ نہ پڑھ سکے تو دو ہی رکعتیں پڑھ لے۔ اگررات کواٹھ کر پڑھنے کی ہمت نہ ہو تو عشا کے بعد پڑھ لے، مگر ویسا ثواب نہ ہوگا۔ اس کے علاوہ بھی رات دن میں جتنی چاہے نفلیں پڑھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں