الصلوۃ والسلام  علیک یا رسول اللہ ،دورد تنجینا ، درود ماہی، درودتاج پڑھنے کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:52

سوال:الصلوۃ والسلام  علیک یا رسول اللہ ،دورد تنجینا ، درود ماہی، درودتاج پڑھنا جائز ہے یا حرام ؟ کیونکہ    اس میں شرکیہ الفاظ تو نہیں ہے ، مدینہ منورہ میں حضور ﷺ  کی قبر  مبارک پر  الصلاۃ والسلام  بھی پڑھتے ہیں ، قبرستان  میں یااھل القبور بھی پڑھتےہیں ۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جائز نہیں ، شرعاًا س کا پڑھنا کیسا ہے  ؟

الجواب باسم ملہم الصواب

 الصلاۃ والسلام  علیک  یارسول اللہ  کے الفاظ اگر حاضر ناظر کے عقیدے  سے کہے  جائیں  تو پھر یہ شرک ہے  اور اگر حاضر  ناظر کے عقیدے کے بغیر کہے جائیں تو اگر چہ فی نفسہ اس کی گنجائش ہے مگر  غلط لوگوں کا  طریقہ ہونے  کی وجہ سے  اس احتراز کیاجائے ۔

 درود تنجینا ہمارے بعض بزرگوں سے منقول ہے لہذا اس کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ، تاہم منقول درود ابراہیمی پڑھنا زیادہ بہتر ہے،درود تاج  میں  بعض  الفاظ شرکیہ  ہے ۔ لہذا اس سے احتراز لازم ہے  اور دور ماہی  کی حقیقت   ہمیں معلوم نہیں ۔ تاہم اگر  اس میں شرکیہ الفاظ نہیں تو جائز ہے اگر چہ بہتر درود ابراہیمی ہے۔

واللہ سبحانہ وتعالیٰ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/521791458190104/

اپنا تبصرہ بھیجیں