بریلوی مسلک کے مدرسہ میں پڑھانے کا حکم

سوال:میں نے ایم اے انگلش کیا ہے اور میں حنفی مسلک سے ہوں مجھے نوکری کی ضرورت ہےمیرے گھر کے قریب بریلویوں کا مدرسہ ہے وہاں پر انگلش اردو پڑھانے کے لیے ایک استانی کی ضرورت ہے تو اس مدرسہ میں پڑھانا درست ہو گا یا نہیں؟

الجواب باسم ملہم بالصواب
اگر ان کے مدرسے میں پڑھانے میں ان کے باطل نظریات کا پرچار نہ ہوتا ہو اور آپ کا بھی ان سے متاثر نہ ہونے کا یقین ہوتو اس صورت میں ان ادارے میں پڑھانے کی گنجائش ہے، تاہم کسی صحیح العقیدہ مدرسے کو ترجیح دینا زیادہ بہتر ہے۔رزق کا وعدہ اللہ تعالی نے کیا ہے جو روزی مقدر ہو گی وہ مل کر رہے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
1)وَ مَا مِن دَآبَّۃٍ فِی الاَرضِ وَ لَا طٰٓئِرٍ یَّطِیرُ بِجَنَاحَیہِ اِلّا اُمَمٌ اَمثَالُکُم ؕ مَا فَرَّطنَا فِی الکِتٰبِ مِن شَیءٍ ثُمَّ اِلٰی رَبِّہِم یُحشرونَ ﴿۳۸﴾
ترجمہ : اور جو بھی جانور زمین پر چلنے والا ہے اور جو بھی پرند اپنے دونوں بازوؤں سے اڑنے والا ہے وہ سب تمہارے ہی طرح کے گروہ ہیں ہم نے اپنے رجسٹر میں کوئی چیز نہیں چھوڑ رکھی ہے ، پھر یہ (سب) اپنے پروردگار کے پاس جمع کئے جائیں گے ۔

2)الامور بمقاصدھا(الاشباہ والنظائر106/1)
واللہ اعلم بالصواب

تاریخ شمسی:3/12/2022
تاریخ قمری:7/5/1444

اپنا تبصرہ بھیجیں