احرام کی حالت میں آئی ماسک (آنکھوں کا ماسک) پہننا

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
سوال: حاجی (مرد/عورت) حالت احرام میں eye mask ( آنکھوں کو روشنی سے بچانے کے لیے) استعمال کرسکتے ہیں؟

وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب باسم ملهم الصواب
احرام کی حالت میں اس طرح کا آئی ماسک جو چہرے سے چپک جاتا ہے اور اس کا ایک چوتھائی چہرہ چھپ جائے ، استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر استعمال کرے اور اس سے مرد/عورت کے چہرے کا چوتھائی یا زیادہ حصہ چھپ جائے اور اس حالت میں پورا ایک دن اور رات گزر جائے تو پھر مرد/عورت پر دم واجب ہو گا۔ اگر اس سے کم وقت تک لگائے رکھا تو صدقہ لازم ہوگا۔
**********
حوالہ جات:

1۔”وَ الْمَرْأَةُ فِي جَمِيعِ ذَلِكَ كَالرَّجُلِ،
غَيْرَ أَنَّهَا لَاتَكْشِفُ رَأْسَهَا وَتَكْشِفُ وَجْهَهَا، وَلَوْ سَدَلَتْ عَلَى وَجْهِهَا شَيْئًا وَجَافَتْهُ عَنْهُ جَازَ۔“
( فتاوی عالمگیری : 235/1)
*****
2۔”و أما تعصيب الرأس و الوجه مكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم“۔
( غنية الناسك : 91)
”و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم“
(غنية المناسك : 253)
****
3۔ماسک چہرے کے چوتھائی یا اس سے زیادہ حصے کو چھپا لیتا ہے۔لہذا اگر کوئی شخص احرام کی حالت میں گرد و غبار سے بچنے کے لیے ماسک باندھے اور ایک دن یا پوری رات گزر جائے تو دم واجب ہو گا ، اور اس سے کم میں صدقہ لازم ہوگا۔ اگر کسی بیماری کی وجہ سے لگایا ہے تو گناہ نہیں ہوگا۔
( حج کے مسائل کاانسائیکلوپیڈیا: 28/4)

واللہ سبحانہ اعلم

2 شعبان 1444ھ
23 فروری، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں