حجر اسود کا قیامت کے روز لوگوں کے حق میں گواہی دینا

سوال: کیا یہ بات صحیح ہے کہ حجر اسود کو قیامت کے دن دو آنکھیں اور زبان دی جائے گی،جس جس نے اسے چوما ،قیامت کے دن ان کی شفاعت کرے گا؟
الجواب باسم ملھم الصواب
جی مذکورہ بات حدیث مبارک سے ثابت یے،چنانچہ حدیث ملاحظہ ہو:
عن ابن عباس رضی اللّٰہ عنہ قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في الحجر: ”واللہ ليبعثنه اللہ يوم القيامة له عينان يبصر بهما، ولسان ينطق بهايشهدعلى من استلمه بحق “۔قال ابو عیسیٰ:ھذا حدیث حسن۔
(جامع الترمذی:رقم الحدیث:115/1٫960)
(سنن ابن ماجة:رقم الحدیث:2944)
ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر اسود کے بارے میں فرمایا: ”اللہ کی قسم! اللہ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی، جس سے یہ دیکھے گا، ایک زبان ہو گی جس سے یہ بولے گا۔ اور یہ اس شخص کے ایمان کی گواہی دے گا جس نے حق کے ساتھ (یعنی ایمان اور اجر کی نیت سے) اس کا استلام کیا ہو گا“۔

واللّٰہ اعلم بالصواب

29 ربیع الاوّل 1444ھ
26اکتوبر2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں