عدت میں بیرون ملک سفر کرنا

سوال : السلام وعلیکم ایک خاتون جو کینیڈا میں مقیم ہیں اور عدت میں ہیں اور یہاں پاکستان میں ان کی والدہ کی حالت کافی خراب ہے کیا کوئی صورت ہو سکتی ہے کہ وہ آ کر اپنی والدہ سے مل سکیں ان کی عدت کو ابھی تین ماہ گزرے ہیں۔

الجواب باسم ملھم الصواب
عدت کے دوران بیمار والدہ سے ملاقات کے لیے سفر شرعی کرنا جائز نہیں ۔
================
حوالہ جات
1 ۔ (ومعتدة موت تخرج في الجدیدین وتبیت) أکثر اللیل (في منزلھا)؛ لأن نفقتھا علیہا فتحتاج للخروج، حتی لو کان عندھا کفایتھا صارت کالمطلقة، فلا یحل لھا الخروج“۔
(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطلاق، باب العدة، فصل في الحداد، 226 /5 ، ط: مکتبہ زکریا)۔

2 ۔”(أبانھا أو مات عنھا في سفر) ولو في مصر ۔۔۔أو (کانت في مصر) أو قریة تصلح للإقامة (تعتد ثمة) إن لم تجد محرماً اتفاقاً، وکذا إن وجدت عند الإمام (ثم تخرج بمحرم) إن کان۔
قالہ :” تصلح للاقامة“ بأن تامن فیھا علی نفسھا ومالھا وتجد ما تحتاجہ“۔
(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطلاق، باب العدة، فصل في الحداد، 227۔ 229 / 5، ط: مکتبة زکریا دیوبند۔

3 ۔ سوال: عدت میں ماں کا انتقال ہوگیا تو ایسی صورت میں یہ عورت وہاں جاسکتی ہے یا نہیں ؟
جواب :اگر شوہر کے انتقال کی عدت گزار رہی ہو تو یہ جائز نہیں کہ رات وہاں گزارے ،لیکن دن میں جاسکتی ہے“۔
(کتاب الفتاوی: 144 /5)۔

4 ۔ سوال ایک عورت عدت میں ہے ،اس کے بھائی ، قریبی رشتہ دار کی موت ہوگئی تو اس کو وہاں جانا چاہیے یا نہیں؟
جواب: عورت کو عدت میں بلا ضرورت مکان عدت سے نکلنا اور کسی کی شادی غمی میں شریک ہونا جائز نہیں ہے“ ۔
(فتاوی دارالعلوم دیوبند : کتاب الطلاق ، 199 / 10 )۔

12 جمادی الاولی 1445ھ
26 نومبر 2023ء۔

اپنا تبصرہ بھیجیں