اشراق کی نمازکاوقت

فتویٰ نمبر:1095

اشراق کے نوافل کا وقت فجر کا وقت ختم ہونے کے بیس منٹ بعد ہوجاتا ہے مگر اشراق کے نوافل کس وقت تک پڑھ سکتے ہیں ؟ کیونکہ صبح 6:30 سے 8:30 تک مصروف ہوتی ہوں بچوں نے اسکول جانا ہوتا ہے اور میاں نے آفس ۔تو کب تک اجازت ہے پڑھنے کی؟

الجواب باسم ملہم الصواب 

سورج طلوع ہونے کےبعد جب ایک یا دو نیزے کے بقدر بلند ہوجائے (دس سے بارہ منٹ بعد) تو اشراق کا وقت شروع ہوجاتا ہے۔افضل یہ ہے کہ بیس منٹ بعد پڑھی جائے اشراق کا وقت نصف النہار (زوال ) تک رہتا ہے کیونکہ اشراق اور چاشت دونوں ایک ہی نماز ہیں البتہ سورج نکلنے کے فورا بعد جو نمازپڑھی جاتی ہے بعض فقہاء نے اسے اشراق کہا ہے اور جب دھوپ میں تیزی آجائے اس وقت جو پڑھی جاتی ہے اس کو چاشت کہاہے ،اشراق کی نماز شروع میں پڑھنا افضل ہے البتہ اگر مصروفیت کی وجہ سےاول وقت پڑھنے کا موقع نہ ملے جیسا آپ نے فرمایا ہے کہ آپ ساڑھے آٹھ بجے تک فارغ ہوتی ہیں تو نو بجےسے پہلے پڑھنے سے بھی مستحب وقت میں پڑھنے کا ثواب مل جائے گا اور زوال سے پہلے کسی بھی وقت اشراق کی نماز پڑھ سکتے ہیں ۔۔

(ثم صلی رکعتین) ویقال لہما رکعتا الإشراق وہما غیر سنۃ الضحیٰ۔ (طحطاوي علی مراقي الفلاح ۹۴)

أولہا عند طلوع الشمس إلی أن ترتفع الشمس وتبیض قدر رمح أو رمحین۔ (طحطاوی علی المراقي ۱۰۰)

لمافی الھندیۃ (۱۱۲/۱): (ومن المندوبات صلوۃ الضحی) واقلھا رکعتان واکثرھا ثنتا عشرۃ رکعۃ ووقتھا من ارتفاع الشمس الی زوالھا۔

وفی الدر المختار(۲۲/۲): (و) ندب (اربع فصاعدا فی الضحی) علی الصحیح من بعد الطلوع الی الزوال، ووقتھا المختار بعد ربع النھار۔

(و) ندب (اربع فصاعدا فی الضحی )علی الصحیح من بعد الطلوع الی الزوال، ووقتھا المختار بعد ربع النھار۔ (الدر المختار : ۲۲/۲)

واللہ اعلم

بنت عبدالباطن عفی عنھا

۱۱ رجب ۱۴۳۹ھ

۲۸ مارچ ۲۰۱۸ ع

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں