جعلی نوٹ

سوال: مجھے کسی نے ایک ہزار کا جعلی نوٹ دے دیا میں جب بنک جمع کروانے گئی تھی تو معلوم ہوا کہ نوٹ جعلی ہے ۔اب کیا یہ نوٹ مارکیٹ میں چلا سکتی ہوں ؟ ورنہ ایک ہزار کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ایسے نوٹ مارکیٹ میں تو چل رہے ہیں بنک والے ہی نہیں لیتے
الجواب باسم ملھم الصواب:آپ کے ساتھ بے شک دھوکا ہوا ہے، لیکن اس بنا پر شرعاً آپ کے لیے کسی اور کو دھوکا دینا قطعاً جائز نہیں۔ لہذا آپ یہ رقم مارکیٹ میں نہیں چلا سکتیں۔

حوالہ جات :

وعن أبي أمامة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((يطبع المؤمن على الخلال كلها إلا الخيانة والكذب))۔“
( مسند أحمد )
ترجمہ: مومن ہر خصلت پر ڈھل سکتا ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔ نیز ایک اور موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جو ہمیں (یعنی مسلمانوں کو) دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“
2:”رد العدلیات من لہ بصارة علے أنہ زیف فلیس لہ أن یدفع إلی من یأخذہا مکان الجیدة لأنہ تلبیس وغدر (عالمگیري: ۵/۳۶۷)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
13 اکتوبر 2022ء
17 ربیع الاول 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں