جامعۃ الرشید سالانہ فضلاء تقریب کے ملفوظات‎

ہدایات

مفتی فیصل صاحب  دامت برکاتہم

  • افتاء کی ضرورت ہے۔مسائل کی بےحد کثرت ہوگئی ہے۔
  • صورتیں تبدیل ہوتی رہتی ہیں، اس لیے پرانی صورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے فتوی اور تحقیق جاری نہ کریں،موجودہ صورت حال کے مطابق فتوی دیں۔
  • جب دلائل اور معجزات سے اصول  کومان لیا، اللہ ،رسول اور آخرت  کو مان لیا تو اب بقیہ جزئیات  پر اور ہر ہر بات پر دلیل کا مطالبہ درست نہیں۔ الحادی اعتراضات  کا مختصر جواب یہی ہے۔ مثلا: ہم جب کسی  سائنس دان کے علمی مقام کا اعتراف کرلیتے ہیں تو اس کے بعد اس کی ہر بات اور جملے کی دلیل  نہیں مانگی جاتی۔اس لیے اصولی باتوں کو دلائل سے سمجھ لینے کے بعد بقیہ جزئیات پر دلائل میں پڑے بغیر ہمارا یقین اور ایمان بالغیب ہونا چاہیے۔
  • حلال کی مارکیٹ ڈیویلپ ہورہی ہے۔بنکاری،کاسمیٹکس،فوڈ، سیاحت، تجارت اور تعلیم سب میں حلال آرہا ہے۔
  • چھوٹی چیزوں پر ہم علما خوش ہوجاتے ہیں اور بڑے مقاصدچھوڑ دیتے ہیں۔سارے کام ایک ساتھ شروع کردینابغیرمنصوبہ بندی کےہوگا تو کام ادھورے رہ جاتے ہیں۔اس لیے منصوبہ بندی کے ساتھ کام کریں اور بڑے مقاصد پر نظر رکھیں۔
  • اپنے شاگردوں کو علم دینے میں بخل نہ کریں۔وہ آپ سے بھی آگے بڑھ رہا ہے تو آگے بڑھنے دیں۔آپ کے ثواب میں کمی  نہیں آئے گی۔
  • معلومات کا حجم بہت بڑھ گیاہے،لیکن ہمیں صرف مقاصد پر نظر رکھنی چاہیے۔ورنہ وقت ضائع ہوگا۔
  • حضرت مفتی رشیداحمد صاحب کے پاس دنیا کی معلومات کا ذریعہ یہ تھا کہ مفتی عبدالرحیم صاحب بی بی سی  سنتے اور اس کا خلاصہ اور وہ بھی صرف اہم خبروں کا جس کا دنیا کی تبدیلی سے تعلق ہوتاوہ بتادیا کرتے۔
  • ہم مدارس میں سیکھنے کے مرحلے سے گزررہے ہوتے ہیں،یہاں خطابت اور تقریر کی خامیوں سے درگزر کیا جاتا ہے،لیکن باہر کی دنیا میں آپ کی ایک ایک چیز دیکھی جائے گی،اس لیے یہاں رہ کر اچھا سیکھنے کی کوشش کیجیے۔
  • استاذ صاحب نے اس اجتماع میں پالیسی ایسی بنائی ہے کہ ہر ایک بولے۔کیونکہ بولنا ہی کام کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔
  • مرتب: مفتی انس عبدالرحیم

اپنا تبصرہ بھیجیں