کیا عورت کسی دوسری عورت سے باڈی ویکس (جسم کے بال صاف) کروا سکتی ہے؟

فتویٰ نمبر:1096

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

آج کل خواتین کا باڈی ویکس (body wax) کروانا بہت عام ہوگیا ہے۔ شریعت میں کسی دوسری خاتون سے باڈی ویکس (پورے جسم کے بال صاف) کروانے کی کتنی گنجائش ہیں؟

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

عورت کے لیے سر اور ابرو کے بال صاف کرنا درست نہیں۔

ستر کے بال خود صاف کرے یا شوہر سے کروائے، کسی اور سے صاف کروانا درست نہیں ۔ ان کے علاوہ جسم کے دیگر حصوں کے بال کسی اور عورت سے صاف کرانا فی نفسہ جائز ہے ، فتنے کا خوف ہو تو درست نہیں ، لیکن بلاضرورت مذکورہ اعضا کے بال صاف کرنا خلاف ادب ہے۔

البتہ شوہر کو اگر طبعی ناگواری ہو تو شوہر کے لیے عورت ان بالوں کو نکال سکتی ہیں۔

قال ابن عابدین: “وفي حلق شعر الصدر والظھر ترک الأدب”

(رد المحتار، الحظر والإباحة، باب الاستبراء) وقال ابن عابدین: ”والنامصة“ ․․․ ولعلہ محمول علی ما إذا فعلتہ لتتزین للأجانب، وإلا فلو کان في وجھھا شعر ینفر زوجھا عنھا بسببہ، ففي تحریم إزالتہ بعد، لأن الزینة للنساء مطلوبة للتحسین، إلا أن یحمل علی ما لا ضرورة إلیہ لما في نتفہ بالمنصاص من الإیذاء․ الخ”

(رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة فصل في النظر والمسّ) وکذا في: فتاوی محمودیہ: ۲۷/ ۴۷۲، زکریا، احسن الفتاوی: ۸/ ۷۵-۷۶)

لہذا صورتِ مسئولہ میں مسلمان عورت سوائے ناف اور گھٹنے کے درمیانی حصہ کے دوسری مسلمان عورت سے ویکس کرواسکتی ہے بشرطیکہ خوف فتنہ اور شہوت نہ ہو ۔ تاہم عورت اگر باڈی ویکس خود کرلے یا شوہر سے کروالے تو یہ زیادہ بہتر ہے اور عمومی طور پر ماحول کی خرابی کی بنا پر ان کاموں کے لیے بیوٹی پارلر جانے کی اجازت نہیں۔

در مختار میں ہے :

▪”وتنظر المرأۃ المسلمۃ من المرأۃ کالرجل من الرجل۔”

(قولہ کالرجل من الرجل)لوجود المجانسۃ وانعدام الشہوۃ غالباً لان المرأۃ لاتشتہی المرأۃکما لایشتہی الرجل الرجل ولان الضرورۃ داعیۃ الی الانکشاف بینہما ولایجوز للمرأۃ ان تنظرالی بطن امرأۃ بشہوۃ سراجیۃ۔

(طحطاوی ۴/ ۱۸۵)۔

▪”و ما یباح النظر یباح المس من غیر الشھوۃ۔”

[تحفۃ الفقہاء: ص ۵۷۰]

▪”و لا یباح المس و النظر الی ما بین السرۃ و الرکبۃ الا فی حالۃ الضرورۃ۔”

[تحفۃ الفقہاء: ص ۵۷۰]

فقط۔ و اللہ اعلم

بقلم: 

قمری تاریخ: ١ربیع الثانی١٤٤٠؁

عیسوی تاریخ:٩ دسمبر ٢٠١٨؁

تصحیح وتصویب: حضرت مفتی انس عبدالرحیم۔

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں