پہاڑ پر مسافت سفر کا حکم

سوال:السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!

باجی! ایک شہر سے دوسرے شہر کا فاصلہ 66 کلو میٹر ہے اور ہم وہاں قصر نہیں کرتے ۔

مگر اس شہر کے اطراف میں ایک پہاڑ ہے، گھر سے اس پر جائیں تو 90 کلو میٹر بن جاتا ہے۔وہ جگہ اصل آبادی سے دور ہے۔ کوئی کوئی گاؤں نیچے ہے۔

تو اب ہم اس پہاڑ پر قصر نماز پڑھیں گے؟

اس کے آدھے راستے پر نماز کی جگہ بنائی گئی ہے وہاں تک 72 کلو میٹر سے زیادہ ہے تو کیا وہاں قصر پڑھیں گے؟؟

الجواب باسم ملھم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

مذکورہ صورت میں سائل کے بقول پہاڑ آبادی سے دور ہے اور 90 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے ،جوکہ شرعی مسافتِ سے بہت زیادہ ہے،لہذا اگر آپ پہاڑ پر 90 کلو میٹر کے فاصلے پر جائیں اور وہاں پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت ہے تو پھر آبادی سے نکل جانے کے بعد راستے میں بھی اور اصل مقام پر بھی قصر نماز پڑھنی ہوگی۔

اگر آپ پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت سے جائیں گے تو پھر آبادی سے نکلنے کے بعد صرف راستے میں قصر پڑھنی ہوگی،اصل مقام پر پہنچنے کے بعد مکمل نماز پڑھنی ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

▪️”مَسِيرُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ سَيْرَ الْإِبِلِ وَمَشْيَ الْأَقْدَامِ وَهُوَ الْمَذْكُورُ فِي ظَاهِرِ الرِّوَايَاتِ.

وَرُوِيَ عَنْ أَبِي يُوسُفَ يَوْمَانِ وَأَكْثَرُ الثَّالِثِ، وَكَذَا رَوَى الْحَسَنُ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ وَابْنِ سِمَاعَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ وَمِنْ مَشَايِخِنَا مَنْ قَدَّرَهُ بِخَمْسَةَ عَشَرَ فَرْسَخًا وَجَعَلَ لِكُلِّ يَوْمٍ خَمْسَ فَرَاسِخَ، وَمِنْهُمْ مَنْ قَدَّرَهُ بِثَلَاثِ مَرَاحِلَ.

(بدائع الصنائع : ٩٣/١ )

▪️من خرج من عمارۃ موضع إقامتہ قاصدا مسیرۃ ثلاثۃ أیام ولیالیہا بالسیر الوسط مع الاستراحات المعتادۃ صلی الفرض الرباعی رکعتین لقول ابن عباسؓ: إن اللّٰہ فرض علی لسان نبیکم صلاۃ المقیم أربعاً و المسافر رکعتین۔ (تنویر الابصار ۲/ ۵۹۹، ۶۰۳زکریا ، کذا في البحر الرائق ۲؍۲۲۶، تبیین الحقائق ۱؍۵۰۶ بیروت)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

قمری تاریخ : یکم محرم 1443 ھ

شمسی تاریخ :10 اگست 2021 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں